آج سب پر عیاں ہو چکا ہے کہ اسرائیل حقیقت میں کینسر کا پھوڑا ہے
فلسطینی انقلاب کی حمایتی کمیٹی کے سربراہ نے یوم القدس کے پہلے بین الاقوامی کارٹون میلے کی اختتامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے عید قربان اور عشرہ ولایت و امامت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا: اس میلے میں دنیا کے ۳۳ ممالک کے افراد کی شمولیت اور بہترین تخلیقات کا پیش کرنا مسئلہ فلسطین کے تئیں امام خمینی(رہ) کے عالمی نظریے کی کامیابی کی دلیل ہے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مغرب کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ مسئلہ فلسطین کو محدود کر دیا جائے کہا: ہم آج اس بات کی شاہد ہیں کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے ابتدائی ایام میں امام راحل کی بلند کی ہوئی آواز آج مثمر ثمر واقع ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا: بہت سارے فنکاروں اور کارٹونیسٹوں نے جنہوں نے اس میلے میں حصہ لیا امام کو نہیں دیکھا بلکہ امام کے نظریات کو یا دوسروں سے سنا ہے یا مطالعہ کیا ہے لیکن ان کی تخلیقات میں امام کی تاثیر نمایاں نظر آتی ہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے کہا: دنیا کے اتنے ملکوں کے افراد کا اس میلے میں حصہ لینا ہی بہت بڑی بات ہے یہ ضروری نہیں ہے کہ کس نے پہلا انعام پایا اہم یہ ہے کہ مسئلہ فلسطین کس قدر دنیا میں اہمیت کا حامل ہے۔ یہ امر اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسرائیل نابودی کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے مزید تاکید کی کہ آج اسرائیل کی نابودی کے آثار بالکل نمایاں ہیں کل تک جو اسرائیل کی حمایت کر رہے تھے آج وہ بھی پچھتا رہے ہیں اور جان چکے ہیں کہ اسرائیل حقیقت میں کینسر کا پھوڑا ہے۔
آقائے اختری نے کہا کہ کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ فلسطین کی مزاحمت ایسی توانائیوں کی حامل ہو گی جیسی توانائیاں اس نے ۵۰ روزہ جنگ میں بروئے کار لائیں۔
واضح رہے کہ اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی کی جانب سے یوم القدس کے پہلے بین الاقوامی کارٹون میلے کی اختتامی تقریب گزشتہ روز تہران میں منعقد ہوئی اور اعلی درجات حاصل کرنے والوں کو نفیس انعامات دئے گئے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید