تازہ ترین

آخوند قاسم مرحوم (مرچو )  رحمت اللہ علیہ 

آخوند قاسم  والد محمد  کا  تعلق  گلگت بلتستان گلتری  بباچن  سے  ہے آپ  نے دینی تعلیم کی  ابتداء آبائی گاؤں بباچن ہی  سے  کی اور شیخ غلام حیدر مدقق نجفی (رح) کے شاگرد  رہے 

آپ  نے شیخ  غلام حیدر مدقق نجفی (رح) سے علوم قرآن اور فقہی مسائل  نحو مقدمات  کی  تعلیم  حاصل کی 

شئیر
25 بازدید
مطالب کا کوڈ: 4052

آپ نے دینی تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ  خطابت میں بھی  محنت جاری رکھی اور کم عمری میں ہی  آپ بہترین  خطیب اور  مبلغ بنے  اور مختلف جگہوں میں مجالس امام حسین علیہ السلام  سے خطاب کرتے تھے  آپ خطابت کے  علاوہ  مرژیہ خوانی اور نوحہ خواں مدح خوانی  بھی  کرتے تھے  اور درمیانی عمر میں  آپ مشھد مقدس اور قم المقدس کی زیارت کیلئے نکلے جب آپ قم تشریف لائیں  تو وہاں مقیم  طلاب اور علماء کرام سے حوزہ علمیہ قم المقدس آنے کے حوالے سے مشورے لیا جس  پر تمام علماء کرام  نے اسے مزید تعلیم حاصل کرنے کے لئے  قم المقدس آنے کا ضرورت پر زور دیا بالآخر آپ  نے علماء کرام کی  بات کو ترجیح دی  اور  فرمایا ابھی  تو  میں  زیارت  کی قصد سے آیا ہوں کچھ کام ہے ان کو نمٹا کر انشاءاللہ  حوزہ علمیہ قم المقدس  میں  آتا ہوں اسی اراددے کے ساتھ آپ واپس پاکستان  تشریف لائے اور آپ  نے  گاوں والوں کے لیئے تخفہ کے طور پر ایک لاؤڈسپیکر لیکر آئیے تھےاور   پورے علاقہ گلتری میں  سب سے پہلے  آپ  نے امام بارگاہ و مسجد  کیلئے لوڈسپیکر لانے کا  اعزاز حاصل کیا اور آپ  نے   ایک مسجد بھی  تعمیر  کی مدرسہ بھی  چلایا  جو مدرسہ سجادیہ  کے نام  سے  منسوب  تھا  جس  میں  آپ  خود  استاد کی حیثیت سے  چلایا  اور مدرسہ  میں  علوم  قرائت قرآن  تجوید قرآن کے  ساتھ ساتھ  فقہی مسائل  بھی  سکھاتے تھے لڑکون کے لئے الگ اور خواتیں  کے لئے  ٹائم سے تعلیم دیتے تھے اور  آپ  نے  اس  دور میں  تھانوٹ اور  بباچن  میں  عاشورہ محرم الحرام کا  جلوس  نکالنے کی بنیاد بھی رکھی  اور تھانوٹ سے بباچن اور بباچن  سے  تھانوٹ جلوس لیجانے کا سلسلہ  آپ ہی  نے  شروع  کی  جبکہ اس سے پہلے  اپنے اپنے گاوں کی حد تک تھی آپ بلند فکری کے مالک تھے  جوکہ آپ  کی  خدمات سے معلوم  ہوتا  ہے بالآخر آپ  کسب معاش کے  سلسلہ  میں  نگاہانی طور پر  شھید ہوے  اور  اپنے  آبائی گاؤں  بباچن  میں استاد محترم شیخ غلام حیدر مدقق نجفی  کے  پہلو میں  دفن ہوے 

اللہ  سے دعا گوں ہے  کہ مولا  مرحوم کو  محمد وال محمد کے جوار میں جگہ عطا فرمائے اور  ان  کی  خدمات  اپنی بارگاہ میں قبول  فرمائیں  اور ان کے بیٹوں کو  دین دنیا میں  کامیابی عطا کرے آمین یا رب العالمین 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *