آیۃ اللہ خامنہ ای، آیۃ اللہ العظمیٰ بھاء الدینی اور امام زمانہ(ع)
امام جمعہ تہران حجۃ الاسلام آقائے صدیقی فرماتے ہیں:
آیت الله خامنه ای جب ایران کے صدر مملکت تھے تو ان کا آیۃ اللہ محمد رضا بهاء الدینی(ره) سےکوئی رابطہ نہیں تھا. حجۃ الاسلام آقائے فاطمینیا ان دونوں شخصیات کے درمیان رابطے کا سبب بنے اور یوں آیۃ اللہ خامنہ ای اور آیۃ اللہ بهاءالدینی(ره) کے درمیان بہت گہرے تعلقات قائم ہو گئے.
امام خامنه ای کے رھبر اور ولی فقیہ بننے کے بعد ایک مرتبہ آیۃ اللہ بهاء الدینی بیمار ہو گئے لیکن آپ ہسپتال میں داخل نہیں ہوتے تھے!
امام خامنه ای نے آقائے فاطمی سے کہا کہا آپ آیۃ اللہ بهاءالدینی(ره) کو میرا پیغام دیں کہ وہ ہر صورت میں ڈاکٹرکے پاس جائیں اور اگر اس کی کچھ فیس بھی ہو تو وہ بھی ادا کریں.
آخر کار آقائے فاطمی نیا نے آیۃ اللہ بهاءالدینی(ره) کی خدمت میں عرض کیا: رهبر نے آپ کو پیغام دیا ھے کہ آپ ہر صورت میں ڈاکٹر کے پاس جائیں!
خلاصه یہ کہ آیۃ اللہ بھاٰء الدینی(ره) رھبر کی درخواست پر تهران تشریف لائے اور خاتم ہسپتال میں کچھ مدت کیلئے ایڈمٹ ہو گئے اور پھر آپ کو شفا بھی مل گئی .
آقائے صدیقی کا کہنا ھے کہ میں آیۃ اللہ بھاٰء الدینی(ره) کی عیادت کیلئے گیا تو میں نے ان نے کہا:حاج آغا! آپریشن کے بعد اب آپ کی کیسی طیبعت ھے؟
آیت الله بهاءالدینی(ره) نے کہا: الحمد لله! الحمد لله! ہم نے اِس سید (آیت الله خامنهای) بات سنی اور اس پر عمل کیا اور ہسپتال میں داخل ہو گیا تو آقا (امام زمانہ علیہ السلام) ہم سے ملاقات کیلئے ہسپتال تشریف لائے!
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید