مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارت کی جانب سے پیلٹ گنز کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر کے ساتھ بھی کشمیر کا معاملہ اٹھایا ہے۔

امریکی سینیٹر کے دورہ پاکستان سے متعلق ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ سینیٹر لنزے گراہم نے صدر ٹرمپ کے ساتھ وزیراعظم کی ملاقات کی بات کی ہے، اس کا فی الحال کوئی تاریخ یا شیڈول نہیں ہے، ایسی ملاقاتوں کے لیے بہت تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں۔

افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ پاکستان اور قطر امریکا طالبان مذاکرات میں سپورٹ فراہم کررہے ہیں، افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔

آسیہ بی بی سے متعلق سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کی اپیل میں اگر بریت ہو تو اس کے باہر جانے پر کوئی پابندی نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان میں داعش کے موجودگی سے انکار کیا جب کہ سانحہ ساہیوال سے متعلق سوال پر کہا کہ اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب بہتر بتا سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے