دھرنا انتظامیہ نے اپنے مطالبات کو حتمی شکل دینا شروع کردیا ہے اور ان کا سب سے پہلا مطالبہ زاہد حامد کا استعفیٰ ہی ہے۔ ذرائع کے مطابق دھرنا کمیٹی جو ڈرافٹ تیار کررہی ہے اس میں ایک کمیٹی کے ذریعے زاہد حامد کے کردار سے متعلق تحقیقات کرنے، گرفتار کارکنوں کو فوری رہائی،قائدین اور کارکنان کے خلاف قائم مقدمات ختم،ترمیم کے ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی کی ضمانت اور راجہ ظفر الحق کمیٹی کو منظر عام پر لانے کے مطالبات شامل ہیں۔

ترجمان دھرنا کمیٹی کا موقف ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد اگر بے گناہ ہیں تو دوبارہ وزیر بن سکتے ہیں، زاہد حامد کے استعفے کے بعد دیگر مطالبات حکومت کےسامنے رکھیں گے، حکومت اورہمارے درمیان معاملات تحریری طور پر ہوں گے، ہم وزیر قانون کے استعفے کا متن تیار کر رہے ہیں۔

قبل ازیں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ حکومت اور مظاہرین کے نمائندوں کے درمیان راجہ ظفرالحق کے گھر میں ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے اور حکومت نے دھرنے کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات واپس لینے کا عندیہ دے دیا ہے جبکہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے معاملے پر کمیٹی بنانے کی پیشکش بھی کردی گئی ہے۔

بشکریہ جیو نوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے