افغانستان میں داعش کے ہاتھوں شہید کئے گئے افراد کے جلوس جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی
ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی ہزارہ برادری کے ایک رہنما جعفرحیدری نے ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے ہاتھوں شہید کئے گئے سات افراد کے جنازے جن میں سب سے کمسن نوسالہ شکریہ کا بھی جنازہ شامل ہے کابل سے غزنی کے قریب واقع علاقے […]
ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی ہزارہ برادری کے ایک رہنما جعفرحیدری نے ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے ہاتھوں شہید کئے گئے سات افراد کے جنازے جن میں سب سے کمسن نوسالہ شکریہ کا بھی جنازہ شامل ہے کابل سے غزنی کے قریب واقع علاقے جاغوری پہنچائے گئے – ان جنازوں کو فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے غزنی منتقل کیا گیا – ہزارہ برادری کے رہنما نے کہا کہ جلوس جنازہ میں ہزاروں سوگواروں نے شرکت کی – اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے – ایک اور عینی شاہد کا کہنا ہے کہ جیسے ہی چار فوجی ہیلی کاپٹر ان جنازوں کو لے کر غزنی کے قریب واقع جاغوری پہنچے وہاں موجود لوگ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے اور انتہا ئی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے – جاغوری کے ایک بلند مقام پر ان افراد کو دفن کیا گیا – واضح رہے کہ غزنی شہر سے اغوا کئے گئے ان ساتوں افراد کو جن میں چار مرد، دو خواتین اور ایک بچی شامل تھی پچھلے ہفتے زابل صوبے میں داعش کے عناصر نے بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا تھا – جلوس جنازہ میں شریک لوگوں نے طالبان اور القاعدہ کے خلاف نعرے لگائے – اس سے پہلے دارالحکومت کابل میں بھی اس واقعے کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا گیا تھا – مظاہرین نے حکومت کی نااہلی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا – مظاہرین نے کابل میں ان سات افراد کے جنازے کو کاندھے پر اٹھاکر ایوان صدر کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے فائرنگ کرکے ان لوگوں کو منتشر کر دیا جس میں متعدد افراد بری طرح زخمی ہوگئے تھے.
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید