•۔ مخلوقات کا نصب العین اطاعت پروردگار ہے ۔ اطاعت کے بغیر نجات ممکن نہیں ۔ اطاعت علم کے ذریعہ حاصل ہوتی ہے ۔ علم سیکھنے سے حاصل ہوتا ہے۔ علم عقل کے ذریعہ حاصل کیا جاتا ہے ۔ علم تو بس عالم ربانی کے پاس ہے ۔عالم کی معرفت اس کی عقل کے ذریعہ سے ہے۔
•۔ تمھارے نفس کی قیمت تو بس جنت ہے۔بس اپنے کو جنت کے علاوہ کسی اور سے نہ فروخت کرو۔
•۔ نعمت اس شخص کے پاس رہتی ہے جو میانہ روی اور قناعت کو اپناتاہے ۔اور جو شخص بے جا مصرف اوراسراف کرتا ہے تو اس سے نعمت دور ہوجاتی ہے۔
•۔ امانت داری اور سچائی رزق مہیا کرتے ہیں ۔خیانت اور جھوٹ فقر اور نفاق پیدا کرتے ہیں ۔
•۔ عاقل وہ ہے جسے رزق حلال شکر سے باز نہیں رکھتا اور نہ کبھی حرام اس کے صبر پر غالب آتا ہے ۔
•۔ علی بن یقطین سے فرماتے ہیں : ظالم بادشاہ کی نوکری کرنے کا کفارہ یہ ہے کہ تم اپنے بھائیوں کے ساتھ احسان کرو۔
•۔ جو شخص حمد و ثنائے پرور دگار اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر درود و سلام بھیجے بغیر دعا مانگتا ہے وہ بالکل اس شخص کے مانند ہے جو بغیر ہدف کے تیر چلائے۔
•۔ غور فکر کرنا نصف راحت ہے اور لوگوں سے محبت کرنا نصف عقل ہے کیوں کہ لوگ تمھیں تمھارے عیوب سے آگاہ کریں گے ۔ اور یہی لوگ تمھارے حقیقی مخلص ہیں۔
•۔ وہ شخص ہم سے نہیں ہے ( ہمارا دوست نہیں ہے ) جو اپنی دنیا کو دین کے لئے ترک کر دے یا اپنے دین کو دنیا کے خاطر ترک کردے ۔
( تحف العقول)
خدایا تو مجھے توفیق عطا فرما کہ ہم اپنے امام علیہ السلام کی سیرت کو اپنا سکیں اور تیرے پیغام کو لوگوں تک پہنچا سکیں ۔
