تازہ ترین

امامین عسکریین(ع) کے حرم کی حفاظت کے لیے ایک ہزار عوامی رضاکار سامرا پہنچ گئے

عراقی فوج کے جوان اور جہاد کفائی پر عمل پیرا مجاہدین راہ حق تکفیری ٹولے داعش کا منہ توڑ جواب دینے اور امامین عسکریین (ع) کے حرم مطہر کی حفاظت کرنے سامرہ پہنچ گئے ہیں۔

شئیر
22 بازدید
مطالب کا کوڈ: 529

 

 

 عراقی فوج کے جوان اور جہاد کفائی پر عمل پیرا مجاہدین راہ حق تکفیری ٹولے داعش کا منہ توڑ جواب دینے اور امامین عسکریین (ع) کے حرم مطہر کی حفاظت کرنے سامرہ پہنچ گئے ہیں۔

بغداد کے گورنر علی التمیمی نے اعلان کیا ہے کہ صدر دھڑے سے تعلق رکھنے والا’’سرایا السلام‘‘ نامی ایک ہزار عوامی رضاکاروں پر مشتمل لشکر امامین عسکریین (ع) کے روضے کی حفاظت کے لیے مختصر ٹریننگ حاصل کرنے کے بعد سامرا پہنچ گیا ہے اور ان افراد نے حرم مطہر کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
التمیمی نے مزید کہا: اس لشکر کو ہر طرح کے اسلحے سے لیس کر کے سامرا شہر کے اطراف میں ۱۰ کلو میٹر کے فاصلے تک تعینات کر دیا گیا ہے۔
ادھر نہرین نٹ نیوز ایجنسی نے سامرا کے باخبر ذرائع سے خبر دی ہے کہ گزشتہ شب تکفیری گروہ داعش نے چند مارٹر گولے سامرا میں حرم مطہر کی طرف شلیک کئے جن میں سے ایک حرم مطہر کے قریب واقع اہل سنت کی جامع مسجد میں جا گرا۔
حرم کے ایک مدافع نے سامرا کے آپریشن چیف صباح الفتلاوی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الفتلاوی سے کہا جا رہا ہے کہ وہ شہر سامراکو دھشتگردوں سے پاکسازی کی اجازت دیں جبکہ وہ اس بات کو قبول نہیں کر رہے ہیں۔
علاقے کے ایک عالم دین نے نہرین نٹ سے گفتگو میں کہا ہے کہ الفتلاوی کے دھشتگردوں سے درونی روابط ہیں اور وہ جان بوجھ کر سامرا میں فوجی کاروائی کی اجازت نہیں دیتے۔
شہر سامرا کے عوام نے بھی مسلح افراد کے چیف سے مطالبہ کیا ہے کہ صباح الفتلاوی کو مالی گپھلے اور دھشتگردوں کے مقابلے میں اپنی ذمہ داری کو بھر پور نہ نبھانے کے جرم میں انہیں اپنے عہدہ سے برطرف کیا جائے۔

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *