تازہ ترین

امام حسین علیہ السلام  کے بارے میں   ائمہ معصومین علیہم السلام کے ارشادات/تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

١۔پیغمبر اکرم  فرماتے ہیں:[ان الحسین مصباح الھدی و سفینتہ النجاۃ]حسین [ع] ہدایت کا  چراغ اور نجات کی کشتی  ہے۔١ ٢۔حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:(نظر الی الحسین فقال : یا عبرة کل مومن فقال انا یا ابتاہ قال نعم یا بنی )  امام علی علیہ السلام نے اپنے فرزند کی طرف دیکھا اور فرمایا:اے وہ […]

شئیر
25 بازدید
مطالب کا کوڈ: 2801

١۔پیغمبر اکرم  فرماتے ہیں:[ان الحسین مصباح الھدی و سفینتہ النجاۃ]حسین [ع] ہدایت کا  چراغ اور نجات کی کشتی  ہے۔١

٢۔حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:(نظر الی الحسین فقال : یا عبرة کل مومن فقال انا یا ابتاہ قال نعم یا بنی )

 امام علی علیہ السلام نے اپنے فرزند کی طرف دیکھا اور فرمایا:اے وہ جس کے نام اور یاد کی وجہ سے ہر مومن کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوتے ہیں امام حسین علیہ السلام نے فرمایا آپ[ع] کی مراد میں ہوں؟ امام[ع] نے فرمایا :ہاں اے فرزند۔٢

٣۔حضرت زھراء[س] فرماتی ہیں:( فلما صارت الستة کنت لا احتاج فی الیلہ الظلماء الی مصباح و جعلت السمع اذا خلوت فی مصلی التسبیح  و التقدیس فی بطنی)

جب امام حسین[ع] چھ ماہ میں داخل ہوئے درحالیکہ ابھی بطن میں تھے تو اندھیری رات میں مجھے کسی چراغ کی ضرورت نہیں ہوتی تھی اور خدا کی عبادت کے دوران ،تسبیح اور ذکر خدا کی آواز سنائی دیتی تھی۔٣

٤۔امام حسن مجتبی علیہ السلام فرماتے ہیں : (ان الذی یوتی الی ،فاقتل بہ ،و لکن لا یوم کیومک یا ابا عبد اللہ)

جو چیز میری شھادت کا باعث بنے گی وہ زہر ہے جس کے ذریعے مجھے شھید کیا جائیگا لیکن یا ابا عبد اللہ کوئی بھی دن عزا اور مصیبت میں آپ کے دن جیسانہیں ہو گا۔٤۔

٥۔امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں 🙁 انا قتیل العبرة،لا یذکر المومن الا استعبر،) 

میں وہ شھید ہوں جسے رلا رلا کر مارا گیا کوئی بھی مومن مجھے یاد نہیں کرتا مگر یہ کہ اس کے آنکھوں سے اشک غم جاری ہوتے ہیں ۔٥

٦۔امام سجادعلیہ السلام فرماتے ہیں: ( انا ابن من بکت علیہ ملائکتہ السماء ،انا ابن من ناحت علیہ الجن فی الارض والطیر فی الھواء) 

 میں اس کا بیٹا ہو جس پر آسمانی فرشتوں نے گریہ کیا اور زمین پر جنوں اور ہوامیں پرندوں نے بھی نوحہ خوانی کی ۔٦

٧۔امام باقرعلیہ السلام فرماتے ہیں 🙁 مابکت علی احد بعد یحیی بن زکریا ،الا علی الحسین بن علی فانھا بکت علیہ اربعین یوما) 

حضرت یحیی بن زکریا علیہ السلام کی شہادت کے بعد آسمان نے کسی پر گریہ نہیں کیا ،مگر اما م حسین علیہ السلام کی شہادت پر آسمان نے چالیس دن تک گریہ کیا ۔٧۔

٨۔ امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:( ان البکاء و الجزع مکروہ للعبد فی کل ما جزع،ما خلا البکاء و الجزع علی الحسین بن علی فانہ فیہ ماجور)

ہر قسم کی مشکلات و مصائب پر گریہ کرنا مکروہ ہے مگر امام حسین[ع] کی مصیبت پر گریہ وزاری کرنے کا ثواب ہے ۔٨

٩۔امام موسی کاظم علیہ السلام کی حالت امام رضا علیہ السلام کی زبانی 🙁 کان ابی اذا دخل شھر المحرم لا یری ضاحکا و کانت الکابة تغلب علیہ،حتی یمضی منہ عشرة ایام،فاذاکان یوم العاشر کان ذالک الیوم یوم مصیبتہ و حزنہ و بکائہ و یقول ھو الیوم الذی قتل فیہ الحسین ) 

جب ماہ محرم شروع ہو جاتا تو میرے والد بزرگوار کے چہرے پر خوشی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے اور آپ[ع] حزن و ملال میں رہتے ۔یہاں تک کہ روز عاشورا انکی عزاداری اور گریہ کرنے کا دن ہوتا تھا آپ فرماتے کہ اس دن امام حسین کو شھید کر دیا گیاتھا ۔٩ 

١٠۔امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں :(ان یوم الحسین اقرح جفوننا واسبل دموعنا و اذل عزیزنا بارض کرب و بلا و اورثتنا الکرب و البلاء الی الانقضائ)

بے شک امام حسین علیہ السلام کی مصیبت کے دن نے ہمارے آنکھوں کو خستہ و مجروح کر دیا ہے اور ہمارے آنسووں کو جاری کر دیا ہے ہمارےعزیزوں کو خفت اٹھانی پڑی اس دن کی مصیبت نے ہمیشہ کے لئے غمگین اور داغدار کر دیا ہے ۔١٠

١١۔امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں:( من زار الحسین لیلة ثلاث عشرین من شھر رمضان و ھی لیلة اللتی یرجی ان تکون لیلة القدر و فیھا یفرق کل امر حکیم صافحة اربعة و عشرون الف ملک و نبی کلھم یستاذن اللہ فی زیارة الحسین فی تلک اللیلة)

جو شخص ماہ رمضان کی تئیسویں رات کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتا ہے تو چار ہزار فرشتے اورانبیاء اس زائر سے مصافحہ کرتے ہیں اور سب کے سب خداوند سے اس رات کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے اذن طلب کرتے ہیں ۔١١

١٢۔امام نقی علیہ السلام فرماتے ہیں:(من خرج من بیتہ یرید زیارة الحسین بن علی فصار الی لفرات فاغتسل منہ کتبہ اللہ من الفلحین فاذاسلم علی ابی عبدا للہ کتب من الفائزین،فاذافرغ من صلاتہ اتاہ ملک فقال :ان رسول اللہ یقروئک السلام و یقول لک :اما ذنوبک ،فقد غفر لک فاستانف العمل) 

جو شخص بھی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے قصد سے اپنے گھر سے نکلے اور فرات میں غسل کرے تو خداوند عالم اسکا نام فلاح پانے والوں میں لکھتا ہے اور جب وہ امام[ع] پر سلام کرتا ہے تو اسکا نام فائزین میں لکھتا ہے اور پھر جب وہ نماز سے فارغ ہوتا ہے تو ایک فرشتہ اسے کہتا ہے کہ رسول خدا نے تجھے سلام کہا ہے اور تم سے فرمایا ہے کہ تیرے سارے گناہ معاف ہوگئے ہیں لھذا تم نئے سرے  سے اعمال انجام دو۔١٢

١٣۔امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں :(اللھم انی اسئلک بحق المولود فی ھذا الیوم المو عود لشادتہ قبل استھلالہ و ولادتہ ،بکتہ السماء و من فیھا والارض و من علیھا،ولما یظائلا بتیھا ،قتیل العبرة و سید الاسرة الممدود بانصرة یوم الکرة،المعوض من قتلہ ان الائمة من نسلہ و الشفاء فی تربتہ)

 

پروردگارا!میں تجھے اس نومولود کا واسطہ دیتا ہوں جس کی ولادت سے پہلے اسکی شھادت کا وعدہ ہوا تھا وہ جس کی مصیبت پر اہل آسمان نے آسمان پر اور زمین پر اہل زمین نے گریہ کیا حالانکہ اس نے ابھی زمین پر قدم نہیں رکھاتھا ۔وہ جس کی شھادت گریہ و زاری کا باعث ہے وہ بزرگ خاندان جو رجعت کے وقت خدا کی نصرت سے کامیاب ہو گا جس کی شہادت کو جزا کے طور پر ان کی نسل سے امامت اور ان کی تربت میں شفارکھ دی ۔١٣

١٤۔امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف فرماتے ہیں 🙁 فلئن اخرتنی الدھور،و عاقنی عن نصرک المقدور،ولم اکن لمن حاربک و ھاربک محاربا ولمن نصب لک العداوة مناصبا فلا ندبنک صباحا و مساءا ولاءبکین علیک بدل الدموع دما  )

 اگرچہ میں آپ کے زمانے میں نہیں تھا اور تقدیر نے مجھے آپکی نصرت کرنے سے روکے رکھا اور آپ کے دشمنوں سے جھاد نہ کر سکا اور آپ پر اٹھتی ہوئی تلواروں کو روک نہ سکا لیکن شب و روز آپ پر آنسو بہاتا ہوں اور اشک کے بدلے خون کے آنسو روتا ہوں۔١٤

 

منابع:

١۔مستدرک الوسائل ، ص٣١٨ باب ٤٩ 

٢۔بحار الانوار،ج٤٤ص٢٨٠

٣۔بحار الانوار،  ج٤٣ ،ص٢٧٣ الدمعة الساکبة ص٢٥٩

٤۔بحار الانوار ،ج٤٥ ،ص٢١٨ ۔امالی شیخ صدوق،ص١١٦

٥۔بحار الانوار ، ج ٤٤،ص٢٨٤ ۔امالی صدوق ص١٣٧

٦۔بحار الانوار،ج٥٤،ص٧٤ عوالم ج١٧،ص٤٨٥

٧۔کامل الزیارات ص ٩٠ ۔بحار الانوار ،ج٤٥ص٢١١

٨۔کامل الزیارات، ص١٠٠ ۔بحار الانوار ،ج ٤٤،ص٢٩١

٩۔امالی الصدوق،ص١٢٨بحار الانوار ، ج٤٤ ص٢٨٤

١٠ ۔امالی شیخ صدوق ص١٢٨ بحار الانوار،ج٤٤ص٢٨٤

١١۔وسائل الشیعة ،ج١٠ ص ٣٧٠ باب ٥٣

١٢۔وسائل الشیعة ج١٠ ص ٣٨٠ ابواب المزار  ج١٠

١٣۔ مصباح المتہجد،ص٢٥٨۔۔بحار الانوار،ج٩٨،ص٣٤٧

١٤۔بحار الانوار،ج٩٨ ص٣٢٠۔

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *