تازہ ترین

امام خامنه ای کا فقہا کی کونسل سے خطاب، اسلامی نظام کے بنیادی اصولوں کی طرف اشارہ

ولی امرالمسلمین امام خامنہ ای نے جمعرات کے روز فقہا کی کونسل یعنی مجلس خبرگان کے سربراہ و اراکین سے اپنے خطاب میں اس کونسل کو اپنی نوعیت کی بالکل الگ، مثالی، انتہائی اہم اور ملک کے حال و مستقبل کے لئے اثرانداز قرار دیا۔

شئیر
24 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1804

 

آپ نے اغیار سے وابستگی سے ملک کو بچانے اور بڑی طاقتوں کی جانب سے غلط استفادہ کئے جانے کا راستہ بند کئے جانے کو ایران میں حقیقی اسلام پر بتدریج عمل درآمد ہونے کے نتائج سے تعبیر کیا اور ایران سے عالمی منھ زوروں  کے محاذ کی دشمنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران سے امریکہ اور اسرائیل کی دشمنی شدید اور عملی طور پر انجام پارہی ہے  البتہ بعض دیگر ممالک اپنے مفادات کی بنا پر زبان و عمل سے اس دشمنی کا اس طرح سے اظہار نہیں کرتے۔رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سخت اقتصادی دباؤ اور ثقافتی میدان میں خاموش وسیع یلغار کو دشمنوں کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں اور منصوبوں کے اہم محور سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا کہ ان کا اصل ہدف، ایرانی عوام میں اسلامی نظام سے مایوسی پیدا کرنا ہے۔

آپ نے منطق پر استواراور آگے بڑھکر بھرپور مقابلہ کئے جانے کو عالمی استکبار کی سازشوں اور منصوبوں کو ناکام بنائے جانے کی بنیادی راہ قرار دیا اور فرمایا کہ مختلف شعبوں منجملہ انسانی حقوق، دہشت گردی اور جنگی جرائم کے ارتکاب کے سلسلے میں ( مغرب کا جو ریکارڈ ہے اس کو لے کر) مغرب کے خلاف کھلی تلوار بنے رہنے کی ضرورت ہے۔

امام خامنہ ای نے ایران میں انتخابات کے تعلق سے امریکہ کی حالیہ تنقید کے بارے میں بھی فرمایا کہ امریکی، جو علاقے میں ناپاک ترین اور انتہائی انسان دشمن حکومتوں کے ساتھ قریبی تعاون کر رہے ہیں اور اپنے حالیہ انتخابات میں جنھوں نے بڑی بدعنوانی کا مظاہرہ کیا ہے وہ، ایرانی قوم کے انتخابات کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ان پر تنقید کر رہے ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی نے پوری دنیا اور خاص طور سے مغربی ایشیا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وسیع اور اسٹریٹیجک اثرو رسوخ کو حالیہ چار عشروں کی اہم ترین ترقی و پیشرفت کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا کہ  اسلامی نظام  کے لۓ قوموں کی حمایت و طرفداری اور ایران کے روز بروز بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ سے امریکی حکام  چراغ پا ہیں-

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *