امام خمینی رحمت اللہ علیہ دنیا کے مختلف شخصیات کی نگاہ میں /ترجمہ و ترتیب : اشرف حسین صالحی ۔۔
الف : امام خمینی دنیا کے مسلمانوں کی نگاہ میں گویا وہ صدر اسلام کی آزمائشات(فتنۃ الکبری) کی شخصیتوں میں سے ایک شخصیت تھے کہ جو ایک معجزہ کےساتھ اس دنیا کی طرف واپس آگئے تاکہ بنی امیہ کی حکومت اور شہداء اہل بیت علیہم السلام کے خون میں غلتیدہ ہونے کے بعد امیر المومنین علی علیہ السلام کے لشکر کی رہبری کریں …
وہ ایک معجزہ کے ساتھ واپس آئے .
محمد حسنین ھیکل؛ مصر کا مشہور رپورٹر:
گویا وہ صدر اسلام کی آزمائشات(فتنۃ الکبری) کی شخصیتوں میں سے ایک شخصیت تھے کہ جو ایک معجزہ کےساتھ اس دنیا کی طرف واپس آگئے تاکہ بنی امیہ کی حکومت اور شہداء اہل بیت علیہم السلام کے خون میں غلتیدہ ہونے کے بعد امیر المومنین علی علیہ السلام کے لشکر کی رہبری کریں۔۔۔ وہ ایک بندوق کی گولی کی طرح تھے کہ جو صدر اسلام سے بندوق سے نکلے اور بیسوی صدی کے دل میں آکر لگے۔(1)
فصل خمینی سے درس عبرت حاصل کرو
محمد العاصی؛امریکہ کے اسلامی تعلیمات سینٹر کے سربراہ اور واشنگٹن کے امام جمعہ :
مسلمانوں کو چاہیے کہ تاریخ اسلام کی خمینی فصل سے درس عبرت حاصل کریں ۔ ایسا درس کہ جو عبرت سے بھی زیادہ مفید و موثر ہو۔ ہمیشہ کچھ مدت کے بعد مسلمانوں میں کوئی ایک امام وجود میں آئے تاکہ ایک سنگین ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھاتے ہوئے ایک اخلاقی و معاشرے میں عدالت جاری کرنے والی شخصیت کے طور پر تبدیل ہوجائے ، لیکن ایک مرتبہ جہنم برپا ہوتا ہے اور طرح طرح کے کفر و طاغوت و طغیان اور دشمنی و عناد کے وسائل وجود پاتے ہیں۔ جب اس طرح کا حادثہ پیش آئے تب سب کو یقین ہوجاتا ہے کہ یہ شخص واقعا امام ہے۔ترکی ،مصراور تمام اسلامی ممالک کے مسلمانوں آمادہ رہو ! اگر کوئی خمینی کی طرح تمہارے ملکوں میں وجود پائے ، تو اس کے ہمراہ رسمی یا غیر رسمی جنگ کے لیے تیار ہوجاؤ۔ اور ان درباری علماء سے کہ جو پانی پر حباب کی طرح خاموش ہیں کچھ زیادہ انتظار مت رکھو۔(2)
وہ اولیاء الہی میں سے تھے
شیخ عیسی عبداللہ المانع؛ دبئی کے اسلامی امور اور وقف بورڈ کے سابق رئیس:
امام خمینی کی ذات میں تمام مختلف جہات کے علاوہ ایک عظیم جہت بھی نمایاں تھی کہ شاید بہت سے مسلمان اس جہت کی طرف متوجہ بھی نہ ہو پائے، یہ کہ وہ واقعا ایک اولیاء الہی میں سے تھے کہ جن کا عرفان میں بہت بلند مایک تھا۔ اس حقیقت کو بعض عرفاء نے کہ جن سے ہمارا رابطہ ہے مجھ بتایا ہے۔ یہاں تک کہ ایک عظیم عارف جب کبھی بھی اپنے جلسات میں امام خمینی کا نام لیتے تو بلند آواز سے کہتے تھے ” سلام اللہ علیہ”(3)
ہم امام خمینی کے شاگرد ہیں
سام نجوما ؛ مغربی جنوب افریقہ کی جنگوں کا رہبراور نامیبیا کا پہلاصدرمملکت:
اسلامی انقلاب کے مقابلوں کا طریقہ ، افریقہ کے مظلوم عوام کے لیے امید بخش نمونہ ہے اور ہم کو دشمنوں کے مقابلے میں کھڑے ہونے اورمقابلہ کرنے کی ترغیب دلاتا ہے ۔۔۔ہم آزادی خواہ جوانوں کے عنوان سے امام خمینی کے شاگرد ہیں اور ان سے الہام لیتے ہیں۔۔۔
ابھی تک مسلمانوں نے اسلامی مکتب کو صرف تعلیم کی حد تک پہچانا ہے، لیکن اسلامی انقلاب کے بعد اسلامی قوانین عملی صورت میں وجود پائے ہیں۔ اسلامی انقلاب کا خلوص اور حقیقت ایک عظیم ترین نمونہ ہے کہ جس نے دنیا کے تمام لوگوں کے دلوں کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔۔۔جنوبی افریقہ کے مسلمان معتقد ہیں کہ صدر اسلام سے آج تک عظیم ترین واقعہ ایران کا اسلامی انقلاب ہے۔(4)
مستقبل کا راہنما
احمد ہوبر؛ سوئیزلینڈ کا مفکر و محقق:
وہ پرانے زمانے سے مربوط شخصیت کے حامل تھے اور عصر حاضر میں زندگی بسر کررہے تھے لیکن آئندہ کی زندگی کے بارے میں پیشینگوئی فرماتے تھے.
امام خمینی نے اسلام کی تمام حقیقی جہات کو مدنظر رکھتے ہوئے، مسلمانوں کوسیاسی بنادیا، مسلمانوں میں سیاسی افکار و بصیرت کو پیدا کیا اور روشن خیالی پیدا کی اور ان کوششوں کے نتیجے میں آج مسلمان یہ سمجھ گئے ہیں کہ اسلام صرف مسجد میں بیٹھ کرعبادت کرنے کا نام نہیں ہے، بلکہ اسلام، قرآن و سنت رسول کا ایک عظیم و قوی اور ترقی پسند تحریک کا نام ہے کہ جو تمام سیاسی و ثقافتی و اقتصادی میدانوں میں تحرک ایجاد کرسکے۔(5)
امام خمینی نے مسلمانوں کی افکار کو تبدیل کردیا.
احمد ورسی ؛ لندن مسلم نیوز مجلہ کے ایڈیٹر:
خونریزی کے بغیر انقلاب کے ساتھ اسلامی انقلاب کی کامیابی نے مسلمانوں کی افکار کو تبدیل کردیا اور یہ واضح کردیا ہے کہ اس طرح کا عمل اسلامی دنیا میں ممکن ہے اور اسلامی امت حکومت کو چلانے اور سنبھالنے پر قادر ہے ۔ عالم کا صرف مسجد میں بیٹھنا اور فقط اسلام کی روحانی حیثیت کے بارے میں فکر کرنے کا وقت گذرچکا ہے اور اسلامی امت کا رہبر دنیا کے بارے میں بھی سوچتا ہے اور آخرت پر بھی توجہ رکھتا ہے ۔۔۔امام خمینی نے اسلامی حکومت سے رہبانیت کی فکر کو ختم کیا کہ جو سالوں سے مسلمانوں کی افکار پر چھائے ہوئے تھی اور
ثابت کیا کہ اسلام ہمیشہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور اسلامی امت کی معاشرے میں اصلاح اور ماڈرن بلکہ اس سے بھی زیادہ بلندیوں کی طرف لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔(6)
کامیابی ؛ امام خمینی کی راہ کی پیروی کرنے کی مرہون منت ہے
شہید فتحی شقاقی، فلسطین کے اسلامی جہاد فاؤنڈیش کے سابق سربراہ:
اس انقلاب نے ہم کو سمجھایا کہ ہماری کامیابی حضرت امام خمینی کی راہ کی پیروی کرنے کی مرہون منت ہے؛ لہذا اچانک سرزمین فلسطین کی تمام مساجد کی در و دیوار خصوصا مسجد اقصی کی دیواریں بھی حضرت امام خمینی کی تصاویر سے بھر گئیں۔ ہم آج بھی دیکھ رہے ہیں کہ حضرت آیت اللہ خامنہ ای بھی حضرت امام خمینی ہی کی راہ پر گامزن ہیں۔(7)
اس عظیم ذخیرہ کی حفاظت کریں
شیخ سعید شعبان؛ لندن کے توحید اسلامی تحریک کے رئیس اور اہل سنت کے عالم دین: امام خمینی نے ایک عرب سے زیادہ مسلمانوں کی وسعت کی صورت میں اسلامی حکومت کی بنیاد رکھی، سنی و شیعہ اتحاد کی آواز بلند کی اور اب تمام علماء اور اسلام کے ماننے والوں پر لازم ہے کہ اس عظیم ذخیرہ کی حفاظت کریں اور شیعہ و سنی اتحاد سے ایسی اسلامی امت بنائیں کہ سامراج ان میں داخل اور مسلط ہونے کی جرئت نہ کرسکے۔ امام خمینی نے جمال الدین اسدآبادی، محمد عبدہ، نواب صفوی جیہے بزرگوں کی آرزووں کو پورا کیا ہے۔ (8)
ہم کو ایک خمینی رح کی ضرورت ہے
محمد امین شریفی؛ پاکستان کے آڈیولوجی کمیٹی کا ممبر:
میں تاریخ کے ایک عجیب نکتہ کی طرف اشارہ کرتا ہوں، پاکستان کے بزرگ علماء اسلامی انقلاب سے پہلے یا اس کی ابتداء میں بھی اس کے ہمراہ نہیں تھے۔ لہذا ہم بہت سی جگہ دیکھتے تھے کہ شیعہ امام جمعہ اور دیگر علماء بھی امام خمینی کے خلاف گفتگو کرتے تھے، کہتے تھے کہ یہ شخص سیاسی ہوگیا ہے اور سیاست اسلام میں ایک ممنوعہ درخت کی حیثیت رکھتی ہے کہ جو گندگی پھیلاتی ہے لہذا ان کی تقلید نہیں کرنی چاہیے۔ میں نے خود نے اس طرح کی تقاریر سنی ہیں! لیکن یہ ان لوگوں کا بیان تھا کہ جو نہ اسلام سے صحیح واقف تھے اور نہ ہی امام خمینی سے لیکن جو افراد پاک فطرت رکھتے تھے وہ لوگ ان منفی تبلیغات کے بہکائے میں نہیں آئے اور امام خمینی سے متصل ہوگئے اس ماحول میں سب سے پہلی پارٹی کہ جس نے امام خمینی کی حمایت میں تبلیغ کی وہ جماعت اسلامی پاکستان تھی کہ جو اہل سنت کی مذہبی و سیاسی پارٹی ہے اور تقریبا اخوان المسلمین سے شباہت رکھتی ہے یعنی وہی آڈیولوجی فکر کو ابوالاعلی مودودی کے افکار کو مدنظر رکھتی ہے ۔
امام خمینی برصغیر میں اکی سیاسی رہبر کے عنوان سے بہت زیادہ معروف ہیں ، پاکستان کی عوام پا برہنہ ہیں اور ظلم و جور کے جوتوں کے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں؛ آج اگر سوال کریں کہ کیا کریں تاکہ اس حالت سے باہر نکل سکیں تو تمام لوگ کوچہ و بازار میں یہی کہیں گے کہ ہم کو ایک خمینی کی ضرورت ہے۔ میں نے بڑے بڑے سیاسی لیڈروں سے سنا ہے کہ ہم اس ملک میں ایک خمینی کے ضرورتمند ہیں کہ جو آئے اور قوم کو نجات دے! یہ لوگ معتقد ہیں کہ امام خمینی نے وہ کام کیا کہ جو ہر کوئی نہیں کرسکتا۔
جو شخص اپنے آپ کو خدا کے حوالے کردے، خدا بھی لوگوں کے دلوں کو اس کے سپرد کردیتا ہے۔ جس شخص کا سب کچھ خدا کے لیے ہو خدا وند بھی لوگوں کے دلوں میں اس کا عشق اور محبت ڈال دیتا ہے۔ ہمارے ساتھ تمام افراد اہمیت و بلندی کے عاشق ہیں اور چاہتے ہیں کہ اہل بیت علیہم السلام کے مکتب کا پرچم دنیا میں سربلند ہو اور تمام بلندیوں پر نصب ہو لہذا جب یہ دیکھتے ہیں کہ ایک دینی شخصیت جیسے امام خمینی 2500 سالہ بادشاہی نظام سے ٹکرا گئے اور اس کو اپنے ملک سے باہر نکال دیا اور ولی فقیہ کے عنوان سے ایک انقلاب برپا کیا لوگ ان کی اہیمت کے عاشق ہوگئے اور پاکستان کے لوگ بھی اہمیتوں کے عاشق اور قابل اہمیت لوگ ہیں، میری نظر میں یہ عشق کاملا الہی بخش ہے اور خداوندعالم نے لوگوں کے دلوں میں اتاراہے۔
ب: دنیا کے مختلف مفکرین کی نگاہ میں
میشل فوکو؛ فرانس کا مشہور مفکر:
ایرانی انقلاب میں آیت اللہ خمینی کی شخصیت ایک افسانوی کردار رکھتی ہے۔آج دنیا میں کوئی بھی کسی بھی حکومت کا حاکم یا سیاسی لیڈر حتی کہ اپنے ملک کی تمام میڈیا طاقت کے باوجود بھی یہ دعوی نہیں کرسکتا ہے کہ اس کے ملک کے لوگ اس سے اس قدر وابستہ ہیں اور اتنی ارادت و عقیدت رکھتے ہیں۔(9)
ہمارے زمانے کا عظیم ترین ناقابل فراموش واقعہ
لنسر، اتریش کا پروفیسر:
امام خمینی نے معاشرے سے حکومت کرنے کے مفہوم کو تبدیل کردیا، ڈر اور خوف کی دیوار کوتوڑ دیا اور لوگوں کی الہی فطرت کی جانب ہدایت فرمائی۔۔۔ آپ نے دنیا میں مذہبی نگاہ و زاویہ کو زندہ کیا اور نور ایمان کو روشن کیا اور ہمارے زمانے کی فداکاری کے عظیم ترین ناقابل فراموش وافعہ کو وجود بخشا۔(10)
تاریخ کے عظیم ترین انقلاب کو برپا کرنے والا
فرید ہالیڈی، لندن یونیورسٹی کے بین الاقوامی روابط کا ستاد:
اسلامی انقلاب تاریخ کا عظیم ترین انقلاب ہے اور ہم سب جانتے ہیں کہ یہ عظیم
کام حضرت امام خمینی کی شخصیت کی عظمت کے زیر سایہ انجام پایا ہے اورآپ کے طاقتور ہاتھ اورفرمان تھا کہ جس سے اس عظیم انسانی امواج شور و ہیجان کے ساتھ بلند ہوئی ہیں۔(11)
فرزندان توحید کو بیدار کرنے والا
پروفیسر یاوس اوسوس، جرمنی کی برمن یونیورسٹی کے انجینیرنگ کالج کا سابق وائس چانسلر:
امام خمینی ہمارے زمانے کے تمام فرزندان توحید کو بیدار کرنے والے ہیں، دین و معنویت کا احیاء اس زمانے میں کہ جہاں انسانی معاشرے کو مادیت کے تسلط ، مادی وسائل اور ضد معنوی افکار نے انپے پنجے میں جکڑ رکھا ہو، یہ امام خمینی اور اسلامی انقلاب کے ساتھیوں کا مرہون منت ہے۔(12)
عجیب و خارق العاده شخصیت
اولیویہ روآ، فرانس کا ایران شناس:
امام خمینی عجیب و غریب اور خارق العادہ شخصیت کے حامل تھے۔ وہ ایک سنتی بنیادپسندبھی تھے اور تیسری دنیا میں انقلابی بھی۔ انہوں نے اسلامی فکر کے جوانوں کو اپنے ختم علماء کے اطراف میں جمع کرکے متحد کرلیا اور اسی حالت میں انہوں نے دوصدی پہلے علماء کی گوشہ نشینی افکار کو ختم کردیا۔(13)
امام خمینی نے بہت زیادہ اثر مجھ چھوڑ ہے
اسقف خلیل ابی نادر، لبنان کے ایک عیسائی لیڈر:
خمینی نے بہت زیادہ اثر مجھ پر چھوڑا ہے۔ اگر چہ میں ایک عیسائی عالم دین ہونے کی حیثیت سے اپنے دین کو چھوڑ نہیں سکتا لیکن پھر بھی میری دینی تبلیغ اور افکار بہت زیادہ ان کی افکار سے متاثرہیں۔(14)
حوالہ جات :
1-محمد حسنین هیکل، مدافع آیة الله، ص8.
2- محمد العاصی، اسلام دین بیداری، ص 35 3-سند شماره 8570 سازمان فرهنگ و ارتباطدستاوردهای 137
4- روزنامه جمهوری اسلامی، 19 / 11 / 60
5-هوبر، احمد، دستاوردهای انقلاب اسلامی در جهان امروز، مجله حضور، شماره 1، ص76
6- مجله سروش، 8 / 3 / 72
7- امام خمینی در حدیث دیگران، ص 31
8- خورشید بی غروب، محمد سپهری
9- میشل فوکو، ایرانی ها چه رویایی در سر دارند، ص 64
10- (نشریه Zavarta، طبع مسکو، کیهان هوایی، 25 / 7/ 73)
11- روزنامه اعلاعات، 13 /4 /68
12- ماهنامه امامت، شماره تیر و مرداد 78
13- اندیشمندان علوم اجتماعی و انقلاب اسلامی ایران، ص 143
14- امام خمینی در حدیث دیگران، ص 140
دیدگاهتان را بنویسید