امام خمینی رہ نے کربلا اور مھدویت کوحیات نوعطاکیا۔ آیت اللہ غلام عباس رئیسی
قم ایران۔حسینیہ بلتستانیہ میں جامعہ روحانیت بلتستان کے زیر اہتمام برسی امام خمینی سے خطاب کرتے ہوئے حضرت آیت اللہ غلام عباس رئیسی نے کہا کہ امام خمینی کی کامیابی کا راز خداپرتوکل تھا۔ انہوں نے اپنے قول و فعل سے مسلمان ہونے کا ثبوت پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امام خمینی نے دنیا کو مرجعیت کا مطلب سھمجایا۔ امام نے انقلاب کے ذریعے بتایا کہ مرجع کا فلسفہ وجودی کیاہے۔اور کیاعظمت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس عزاداری جیسی بے مثال نعمت ہے۔ عزاداری کو 61 ھجری کی کربلا تک محدود نہ کریں بلکہ احیاء کربلا ہماری ذمہ داری ہے ورنہ یزیدیت یہی چاہتے تھے کہ کربلا میں مقصد کربلا دفن ہو۔ کربلا رہتی دنیا تک درس لیتے ہوتے کامیابیون کی طرف بڑھنے کا نام ہے۔ امام خمینی نے دنیا کو سمجھایا کہ جس کے پاس کربلا ہو اسے جنگ سے ڈرایانہیں جاسکتا جس کے پاس رمضان ہو اسے بھوک سے کیا ڈرایانہیں جاسکتا۔
امام خمینی نے قرآن پر ایمان کو عملی جامہ پہنایا اور “ان تنصراللہ ینصرکم” کے وعدہ پر عمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے نظریہ مھدویت کوحیانودی امام
ہم فقط منتظر فردا نہ رہے بلکہ جو ہم کرسکتے ہیں اسے انجام دیں۔ امام زمانہ اسلام کو زندہ کرنے آئینگے۔ امام زمانہ کے پلان ابھی آپ کے سامنے ہے اسے احیا کرو ۔ امام خمینی نے یہی کام کیا۔
امام خمینی نے جو مذہب شیعیت میں خوبیاں تھی اس سے بھرپور فایدہ اٹھایا۔مرجعیت، صبر، انتظار۔۔۔
ہمارے پاس فقط نعمتیں ہونا کافی نہیں اسے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ امام خمینی نے نعمتوں سے صحیح استفادہ کیا۔ مثلا
صبر کا مطلب مصائب پر سوار ہوکر منزل تک پہنچنا۔ کربلا نے یہی درس دیا۔
جس وقت امام نے انقلاب لایا اس وقت امریکہ کے حکم کے خلاف پرندہ پر نہیں مار سکتا تھا۔ امام نے روس و امریکہ کے بغیر انقلاب لایا۔ امام خمینی نے ساری بغاوتوں کو نماز جمعہ کے ذریعے ناکام بنایا۔
امام نے نہ صرف شاہ کو ہرایا، بلکہ انہون نے دنیا تک امام زمانہ کا پیغام پہنچایا اور اصولوں سے پیچھے ہٹے بغیر کامیابی حاصل کی۔
ہمیں مکتب امام ِخمینی سے کربلا،مھدویت اور مرجعیت کی حفاظت کادرس ملتاہے۔
دیدگاهتان را بنویسید