ايران کے سفيروں اور نمائندہ دفاتر کے سربراہوں سے خطاب
صدر ڈاکٹر حسن روحاني نے پير کو دوسرے ملکوں ميں متعين ايران کے سفيروں اور سياسي نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام ہي اس ملک کے اصل مالک ہيں اور سبھي عہديداروں کي قانوني حيثيت براہ راست يا بالواسطہ طور پر عوام کے ووٹوں سے ہي ہے –
صدر روحاني نے کہا کہ عوام کا مطالبہ يہ ہے کہ خارجہ پاليسي کا راستہ قومي پاليسي کے ہي ايک اہم جزء کي حيثيت سے ہونا چاہئے
صدر ڈاکٹر روحاني نے کہا کہ خارجہ پاليسي ميں عمل کي بنياد خواہ وہ ايٹمي مذاکرات ہوں يا دنيا کے ساتھ تعلقات کي برقراري کي بات ہو عوام کي خواہش و مرضي ہے-
انہوں نے کہا کہ عوام نے جو بھي حکومت سے مطالبہ کررکھا ہے يا کريں گے اس کوپوري قوت و جرائت کے ساتھ پورا کرنے کي کوشش کريں گے –
اسلامي جمہوريہ ايران کے صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ کچھ لوگ علاقے اور عالمي سطح پر ايرانوفوبيا پھيلانے کي کوشش کررہےہيں کہا کہ ايران کي اصولي پاليسي امن و انصاف کا قيام ، پرامن بقائے باہمي ، قتل و غارتگري کي مخالفت، جنگ سے اجتناب اور دوسروں کے معاملات ميں عدم مداخلت ہے –
انہوں نے کہا کہ اسلامي جمہوريہ ايران آزادي و استقلال اور خود اعتمادي کے زيرسايہ مخالفين کے مقابلے ميں ڈٹا ہوا ہے اور اپنے مفادات کا دفاع کررہا ہے –
صدر ڈاکٹر حسن روحاني نے کہا کہ اسلامي جمہوريہ ايران دنيا کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے اور دوسرے ملکوں ميں ايران کے سفيروں کو چاہئے کہ دوسرے ملکوں سے دوستانہ تعلقات اور نہ صرف ايٹمي معاملے ميں بلکہ سبھي معاملات ميں سب کے فائد کي پاليسي کے تحت روابط برقرارکرنے کي کوشش کريں –
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید