بارش اور لینڈ سلائیڈنگ ، شاہراہ قراقرم بارہویں روز بھی بند
ایف ڈبلیو او کے کارکن سڑک کلیئر کروانے کیلئے کام میں مصروف ، وقفے وقفے سے جاری بارش امدادی کاموں میں رکاوٹ ڈالنے لگی بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم گیارہویں روز بھی بند ہے۔ بحالی کے کاموں میں بارش رکاوٹ بن گئی ، سوات ، بشام اور چکیسر سمیت متعدد رابطہ سڑکیں […]
ایف ڈبلیو او کے کارکن سڑک کلیئر کروانے کیلئے کام میں مصروف ، وقفے وقفے سے جاری بارش امدادی کاموں میں رکاوٹ ڈالنے لگی بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم گیارہویں روز بھی بند ہے۔
بحالی کے کاموں میں بارش رکاوٹ بن گئی ، سوات ، بشام اور چکیسر سمیت متعدد رابطہ سڑکیں دوبارہ بند ہوگئیں۔
بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے کوہستان کے علاقے ہربن سمیت متعدد مقامات پر اہم ترین شاہراہ قراقرم گیارہویں روز بھی بند ہے۔
شاہراہ قراقرم کی بحالی کیلئے ایف ڈبلیو او کے اہلکار کام کر رہے ہیں تاہم وقفے وقفے سے ہونے والی بارش نے بحالی کے کام میں رکاوٹیں ڈال رکھی ہیں۔
بارش سے سوات ، بشام اور چکیسر سمیت متعدد رابطہ سڑکیں دوبارہ بند ہیں۔
شاہراہ قراقرم کی بندش سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
حالیہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہونے والے شاہراہ قراقرم سمیت گلگت سکردو روڈ آٹھویں روز بھی بحال نہ ہو سکا۔
گلگت سکردو اور ہنزہ میں پھنسے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو آرمی ہیلی کاپٹرز اورقومی ائیر لائنز کی پروازوں کے ذریعے اپنی منزلوں تک پہنچایا گیا ہے۔
سڑکوں کی بندش کے باعث گلگت سکردو اور دیگر اضلاع میں گندم سمیت خوردنی اشیا اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ پیڑولیم مصنوعات ختم ہونے کے باعث پیڑول پمپوں پر تالے لگ گئے ہیں
جہاں پٹرول اور ڈیزل نہ ملنے کے باعث 60 فیصد سے زائد پرائیویٹ اور مسافر گاڑیاں بھی بند ہوگئی ہیں۔
بلتستان ڈویژن میں ایس سی او نے آٹھ روز بعد لائن فون ، موبائل اور انٹرنیٹ سروس بحال کر دیا ہے جبکہ سکردو گلگت روڈ سمیت شاہراہ قراقرم کی بحالی کیلئے این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او کے اہلکار کام کر رہے ہیں۔
قومی ائیر لائن نے سڑکوں کی بندش کے باعث آج سکردو کیلئے دو ائیر بیس کی پروازوں کا شیڈول دیا ہے جبکہ ائیر فورس کے دو خصوصی سی ون تھرٹی طیارے 170 بوری گندم لیکر سکردو اور گلگت پہنچیں گے ۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق آج سے گلگت بلتستان میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے وفاقی حکومت سے خصوصی طیاروں کے ذریعے خوردنی اشیا اور سرکاری ہسپتالوں کیلئے ادویات ، آکسیجن سلنڈرز اور جان بچانے والی ادویات کا سٹاک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید