1980 ءمیں ابتدائی طور پر دفاعی ضروریات کے لیے بنایا گیا کچوڑہ ایوب پل اسکردو، گانچھے، شگر اور کھرمنگ اضلاع کو گلگت بلتستان اور ملک کے دیگر حصوں سے ملاتا ہے۔ 

 اس پل سے روزانہ ہر قسم کی مال بردار گاڑیاں گزرتی ہیں اور ان کے بوجھ سے پل کے 80 فیصد لوہے کے رسے کمزور ہوچکے ہیں۔ جس کی مرمت اور لوہے کے رسے تبدیل کرنے کے لئے آج سے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کام شروع کررہی ہے۔ جس کے باعث یہ 17 سے 19 فروری تک ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند رہے گا۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے