تازہ ترین

بے پردہ خواتین کا استقبال ، نامحرم خاتون سے مصافحہ، سعودی حکمران خادم حرمین شریفین کا اعزاز کھوچکے ہیں,علامہ نیاز نقوی

لاہور ( روحانیت نیوز ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریاض میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت اورپاکستان کی بجائے ،دہشت گرد ملک بھارت کو دہشت گردی سے متاثرہ ملک قراردینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن […]

شئیر
46 بازدید
مطالب کا کوڈ: 2276

لاہور ( روحانیت نیوز ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریاض میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت اورپاکستان کی بجائے ،دہشت گرد ملک بھارت کو دہشت گردی سے متاثرہ ملک قراردینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کی سرزمین پراسلامی تعلیمات کا مذاق پوری امت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ بے پردہ مہمان خواتین کا استقبال ، شاہ سلمان کا نامحرم خاتون سے مصافحہ اور مردوں کے اجتماع میں ان کی موجودگی سے سعودی حکمران خادم حرمین شریفین کا اعزاز کھوچکے ہیں۔ علما کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ سعودی حکمران ، قابض خاندان کی نمائندگی کرتے ہیں مگر وہ خادم الحرمین شریفین ہونے کا بھی دعویٰ کرتے ہیں اور اسلامی ممالک میں ایک اہمیت کے حامل ہیں، حجاز مقدس کی پاکیزہ سرزمین پر سعودی حکمرانوں نے اسلامی روایات اورعرب حمیت کا جنازہ نکال دیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آل سعود ، امت مسلمہ کی بجائے،امریکی اور اسرائیلی مفادات کی پاسداری کی بنا پر خدمت حرمین کا اعزاز کھو چکے ہیں۔عرب ممالک کے اجتماع سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب نے اس نئے مسلکی عسکری اتحاد کو بے نقاب کردیا ہے کہ اس کا ہدف اور مقصد کیا ہے۔ جس کا اظہار خود شاہ سلمان نے بھی اپنی تقریر میں اسلامی جمہوریہ ایران کو دھمکی دے کر کیا ہے۔ اس سے ان کی ذہنی پستی اور خوف کا اظہار بھی ہوتا ہے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ امریکہ جہاد افغانستان کے نام پر دہشت گردی لے کر اس خطے میں آیا اور آج ان کے پالتو دہشت گردوں نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پوری دنیا کی جنگ بن چکی ہے، جس کا سب سے زیادہ شکار پاکستان ہوا ،جس کی افواج، سکیورٹی ایجنسیوں، پولیس ،سیاستدان، اراکین پارلیمنٹ، علما، طلبا ،حتیٰ کہ مساجد ، مدارس ، امام بارگاہیں، اولیاءاللہ کے مزارات اور حساس اداروں کے دفاتر بھی دہشت گردی کی زد میں رہے، مگر امریکی صدر نے وزیر اعظم نوازشریف کی موجودگی میں متاثرہ ممالک میں بھارت کا نام لے ثابت کردیا کہ ان کی ترجیحات میں پاکستان کہیں نہیں۔یہ خود وزیر اعظم کے لئے بھی سوچنے اور سمجھنے کی بات ہے ! ان کا کہنا تھاکہ امریکی صدر اور خود شاہ سلمان کومقبوضہ کشمیر اورفلسطین میں جاری ریاستی دہشت گردی کے خلاف ایک لفظ تک بولنے کی توفیق نہ ہوئی۔اس سے پاکستانی حکمرانوںاور عوام کی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ ریاض کانفرنس نے واضح کردیا ہے کہ اس کا مقصد اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنا اور ایران کے خلاف محاذ آرائی کے میدان کو کھولنا ہے، جبکہ 34رکنی مسلکی عسکری اتحاد کے مذموم اہداف بھی واضح ہوگئے ہیں کہ انہیں مظلوم کشمیر ی اور فلسطینی عوام کی کبھی توفیق نہ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی نظریاتی مملکت ہے جس کی اپنی آزادانہ خارجہ پالیسی ہے مگر موجودہ حکمرانوںنے امریکی اور سعودی کیمپ میں جاکر اپنی غیر جانبدارانہ حیثیت کھودی ہے۔ 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *