تازہ ترین

تنازعہ کشمیر کی آڑ میں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حقوق کو متنازعہ رکھنا ناانصافی ہے ،جسٹس (ر)منظور گیلانی

 گلگت (نمائندہ خصوصی)آزادکشمیر کے معروف قانون دان جسٹس (ر)منظور گیلانی نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کی آڑ میں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حقوق کو بھی متنازعہ رکھنا ناانصافی ہے تصفیہ کشمیر تک گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو ملک کے دیگر صوبوں کے برابر اختیارات دیے جاسکتے ہیں۔

شئیر
35 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1393

 

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل ون میں پوری ریاست کشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے ایک شق ڈالی دی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں متنازعہ جزو ہیں لیکن مسئلہ کشمیر کے حل تک ان دونوں خطوں کے حقوق کو متنازعہ رکھنا کہاں کا انصاف ہے انہوں نے واضح کیا کہ میں اور افضل شگری نے آج سے دو سال قبل حکومت پاکستان کے تمام اعلیٰ اداروں اور سربراہان کو اس سلسلے میں ایک پروپوزل جمع کرایا تھا ہم نے اپنے پروپوزل میں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حوالے سے پاکستانی آئین کے آرٹیکل ون میں ایک شق ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ این ایف سی سمیت تمام وفاقی بڑے اداروں میں نمائندگی کا مطالبہ کیا ہے اس کے علاوہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مستقل پروپوزل میں قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کیلئے آبادی کی تناسب سے چار نشستیں دینے جبکہ آزادکشمیر کو سات نشستیں دینے کا مطالبہ ہے اس کے علاوہ سینیٹ میں دونوں خطوں کی برابر نمائندگی کا مطالبہ بھی شامل ہے انہوںنے کہا کہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی صوبائی اسمبلیاں سینیٹ کے اراکین کا انتخاب کرسکتی ہیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل ون کے علاوہ آرٹیکل اکیاون اور 59میں بھی ترمیم کا مطالبہ کیا ہے ۔

بشکریہ Daily k2

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *