تنازعہ کشمیر کی آڑ میں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حقوق کو متنازعہ رکھنا ناانصافی ہے ،جسٹس (ر)منظور گیلانی
گلگت (نمائندہ خصوصی)آزادکشمیر کے معروف قانون دان جسٹس (ر)منظور گیلانی نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کی آڑ میں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حقوق کو بھی متنازعہ رکھنا ناانصافی ہے تصفیہ کشمیر تک گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو ملک کے دیگر صوبوں کے برابر اختیارات دیے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل ون میں پوری ریاست کشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے ایک شق ڈالی دی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں متنازعہ جزو ہیں لیکن مسئلہ کشمیر کے حل تک ان دونوں خطوں کے حقوق کو متنازعہ رکھنا کہاں کا انصاف ہے انہوں نے واضح کیا کہ میں اور افضل شگری نے آج سے دو سال قبل حکومت پاکستان کے تمام اعلیٰ اداروں اور سربراہان کو اس سلسلے میں ایک پروپوزل جمع کرایا تھا ہم نے اپنے پروپوزل میں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حوالے سے پاکستانی آئین کے آرٹیکل ون میں ایک شق ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ این ایف سی سمیت تمام وفاقی بڑے اداروں میں نمائندگی کا مطالبہ کیا ہے اس کے علاوہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مستقل پروپوزل میں قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کیلئے آبادی کی تناسب سے چار نشستیں دینے جبکہ آزادکشمیر کو سات نشستیں دینے کا مطالبہ ہے اس کے علاوہ سینیٹ میں دونوں خطوں کی برابر نمائندگی کا مطالبہ بھی شامل ہے انہوںنے کہا کہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی صوبائی اسمبلیاں سینیٹ کے اراکین کا انتخاب کرسکتی ہیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل ون کے علاوہ آرٹیکل اکیاون اور 59میں بھی ترمیم کا مطالبہ کیا ہے ۔
بشکریہ Daily k2
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید