تازہ ترین

توہین صحابہ: داعش کے سربراہ نے خود کو خلفیہ اول سے منسوب کردیا، سپاہ صحابہ خاموش ؟؟؟

داعش کے رہبر ابوبکر البغدادی نے اپنے خیال خام کے مطابق عراق اور شام میں اسلامی حکومت قائم کر دی ہے اور اب وہ خود کو مسلمانوں کے خلیفہ اول حضرت ابوبکر سے منسوب کر رہا ہے۔

شئیر
26 بازدید
مطالب کا کوڈ: 479

داعش کے ترجمان ابو محمد العدنانی کے بیان کے مطابق داعش کے رہبر البغدادی کا اصلی نام عبد اللہ ابراہیم ہے اور ابوبکر البغدادی اسے لقب دیا گیا ہے وہ خود کو مسلمانوں کے خلیفہ اول ابوبکر سے منسوب کرتا ہے البغدادی کا تعلق عراق کے مشرقی علاقے دیالی میں رہنے والے قبیلے’’ السامرائی‘‘ سے ہے وہ عراق میں القاعدہ کا نمائندہ رہا ہے۔

ابوبکر البغدادی نے ۲۰۱۰ میں القاعدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کی پیروی کا اعلان کیا جس کے بعد اس نے عراق میں القاعدہ کی سرپرستی میں داعش نامی گروہ تاسیس کیا۔ ۱۲ مئی ۲۰۱۴ میں داعش نے نہ صرف خود کو القاعدہ سے الگ کر لیا بلکہ القاعدہ کے رہبر ایمن الطواہری سے ابوبکر البغدادی کے لیے بیعت طلب کی۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کے نظر میں البغدادی نے اسلامی حکومت کے قیام کا اعلان کر کے دیگر تکفیری گروہوں کے سامنے ایک موقف رکھ دیا ہے کہ یا تو وہ اس اسلامی حکومت کے ساتھ مل جائیں اور ابوبکر کی بیعت کر لیں یا پھر انکار بیعت کر کے اس کے مقابلے کے لیے اعلان جنگ کریں۔ لیکن یہ چیز واضح ہے کہ شام میں اس دھشتگردو گروہ کو شدید شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ اب عراق میں بھی عراقی فوج اور عوامی رضاکاروں کے ہاتھوں پٹ رہے ہیں ایسے حالات میں ان کے لیے اسلامی حکومت کے قیام کا اعلان کرنا اقتدار کی ہوس کے خوابوں کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ سب جانتے ہیں کہ ہر طرف سے منہ کی کھانے والے اس گروہ کا اعلان حکومت کرنا ایک خیالی خواب ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان میں صحابہ کے نام پر فتنہ برپا کرنے والی تنظیمیں بالخصوص سپاہ صحابہ خاموش کیوں؟ کیا یہ توہین صحابہ نہیں ہے کہ ایک دہشتگرد خود کو خلیفہ اول سے منسوب کررہا ہے؟

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *