اور گذشتہ دنوں میں جامعہ روحانیت کی طرف سے شیعہ علما کونسل اور وحدت مسلمین کے سربراہوں کو پیش کردہ مطالبہ انکی خدمت میں پیش کیا اور چار نکاتی مطالبہ مطرح کیا تو آپ نے فرمایا کہ گرچہ ہم اس میدان کے کھلاڑی نہیں ہیں لیکن ہم  جامعہ روحانیت کے آخری مطالبہ یعنی الیکشن میں ان پارٹیوں کی عدم شرکت پر زور دیتے ہیں اور اس بات کے مخالف ہیں کہ دو پارٹیاں مد مقابل الیکشن لڑیں.
آپ نے فرمایا: اگرچہ الیکشن کے لئے ابھی مدت باقی ہے اور قبل از وقت ہوگا لیکن پھر بھی آپ کی کاوشیں ان شا اللہ مثمر ثمر ہونگی لیکن بات مانے کی توقع نہیں رکھ سکتے لیکن ہمیں اپنی کوشش کو جاری رکھنا چاہیئے.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے