تازہ ترین

جشن آزادی پاکستان کے موقع پر پیش کئے گئے قرار داد کا متن

بسم اللہ الرحمن الرحیم

قرار داد

ہم المصطفی انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی قم میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا اور خاص طو ر سے گلگت بلتستان کے طلبا،  مملکت خداداد اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بہترویں یوم آزادی کے پرمسرت موقع پر مسلمانان عالم اور خاص طور پر اہل وطن کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

شئیر
44 بازدید
مطالب کا کوڈ: 3969

ہم اسلامی جمہوریہ ایران میں مقیم پاکستانی شہری آج یوم آزادی کے موقع پر ایک مرتبہ پھر  وطن عزیز سے تجدید عہد کا اعلان کرتے ہیں اور بارگاہ  رب العزت میں دل کی گہرائیوں سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے وطن کو تا ابد شاد و آباد  رکھے ۔  ہم پاکستانی طلاب  اس عظیم الشان اجتماع کے  توسط  سے وطن  عزیز کی اسلامی جمہوریہ ایران میں سفارت اور اس میں تعینات تمام اہلکاروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں  جنہوں نے جشن آزادی ہمارے ساتھ منایا۔ اس موقع پر ہم شرکائے جلسہ تمام پاکستانی طلاب کی نمائندگی میں  متفقہ طور پرمندرجہ ذیل بیانیہ کو  سفیر محترمہ کے وساطت سے حکومت پاکستان کے گوش گزار کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہمارے ان مطالبات  کو حکومت کی جانب سے سنجیدہ ردعمل ملے گا۔

ایک: ہم وطن عزیز میں حالیہ انتخابات کے انعقاد کو جمہوریت کی بقا کے لئے سنگ میل سمجھتے ہوئے  تمام ہم وطنوں کو اس کامیابی پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور برسر اقتدار آنے والی نئی حکومت سے امید کرتے ہیں کہ مساوات، عدل و انصاف اور قانون کی بالادستی کو اپنا نصب العین بنائے گی اور  تمام اقوام و مسالک کی حقیقی ترجمانی کرتے ہوئےعوامی امنگوں کے مطابق ملک کے تمام شعبہ ہاے زندگی میں  بلا تفریق ترقی اور خوشحالی قائم کرئے گی۔

دو:  برسر اقتدا ر آنے والی نئی حکومت  ریاست کے باسیوں کے لئے بلاتفریق ان کے بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

تین: نئی حکومت عوام کے بنیادی مسائل    پر   خصوصی توجہ دے  جن میں تعلیم  و صحت عامہ کی مساوی  سہولیات  ، غربت کا خاتمہ، روزگار کی فراہمی اور امن و امان  سر فہرست ہیں۔

چار: ہم وطن عزیز میں ہر قسم کی منافرت اور تفرقہ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکام سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ علاقائیت، لسانیت،  قومیت  اور مذہب   کے نام پر پائی جانے والی نفرتوں کے  انسداد کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں اور وطن عزیز میں قائد اعظم محمد علی جناحؒ  اور علامہ محمد اقبال  کے وژن کے مطابق حقیقی معنوں میں باہمی روادار ی اور  پرا من بقائے باہمی کی فضا قائم کی جائے۔

پانچ:  ہم پاکستانی طلاب شدت پسندی اور دہشت گردی کے روک تھام کے لئے ریاست کی جانب سے اٹھائے گئے ہر اصولی اور منصفانہ اقدام کی حمایت کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان  کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

چھے: مسئلہ کشمیر  کے سلسلے میں  حکومت پاکستان کے ہر اصولی موقف کی حمایت کرتے ہوئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلانے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ۷۰ سال  سے ہر قسم کے حقوق سے محروم گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین بھی کیا جائے۔ 

سات: کچھ عرصہ پہلے گلگت بلتستان میں لاگو کردہ اصلاحی پیکیج گلگت بلتستان آرڈر 2018 کو ہم غیر آئینی اور بنیادی شہری حقوق کے منافی اقدام قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے آرڈرز نافذ کرنے کے بجائے جی بی کے  غیورعوام کو ان کے بنیادی اور آئینی حقوق اور عوامی نمایندوں کو وسیع اختیارات دئے جائیں۔

آٹھ: گلگت بلتستان اقتصادی راہداری یعنی سی پیک کا اکنامک زون اور اس کا گیٹ وے اور انٹری پوائنٹ ہونے کے ناطے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس میگا پراجیکٹ سے ملنے والے ثمرات کو یہاں کے عوام تک بہم پہنچاننے کی راہیں ہموار کی جائے۔

نو: گلگت بلتستان میں فورتھ شیڈول‘‘ اور ’’ نیشنل ایکشن پلان‘‘ کو سیاسی بنیادوں پر تعلیم کے فروغ  اور عوامی حقوق کیلئے جد و جہد کرنے والے  صف اول کے ممتاز علما،  سوشل ایکٹیوسٹ  سٹوڈینٹس  اور قانون دان شخصیات کے خلاف استعمال کو غیر منصفانہ اور ان دونوں  قانون کا استحصال  سمجھتے ہیں لہذا  جی بی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان دونوں قوانین میں نامزد  بے گناہ اشخاص کے ناموں کو فی الفور خارج کیا جائے۔

دس: ہم طلاب قم حال ہی میں دیامر میں سکول جلانے اور  پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کے واقعے کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور جی بی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ علم دشمن اور پر امن سیاحتی علاقے میں  بد امنی پھیلانے  والے عناصر کے خلاف سرچ آپریشن کر کے ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

گیارہ: ملک عزیز پاکستان سے سال بھراور بالاخص  محسن انسانیت  نواسہ رسول  حضرت امام حسین علیہ السلام کے  چہلم  کے موقع پر ھزاروں کی تعداد میں زائرین زمینی سفر میں موجود لاحق خطرات کے باوجود طویل اورجان فرسا سفر  برداشت کرتے ہوئے بلوچستان کے راستے میر جاوہ بارڈرسے ایران داخل ہوتے ہیں اس سلسلے میں زائرین کے لئے سکیورٹی اور رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ویلفیئر کمپلیکس کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے۔

بارہ: ملک عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دیرینہ دینی، تاریخی، جغرافیائی، ثقافتی، اور اقتصادی تعلقات اور قریبی ترین ہمسایہ ہونے کے ناطے  تمام تر شعبوں میں مستحکم روابط، امت مسلمہ کو درپیش چلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے مشترکہ دفاعی پالیسی    بنانے  اور   پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے  پر  سنجیدگی اختیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

آخر میں ایک دفعہ پھر تمام مہمانان گرامی  اور  شرکای  جلسہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ملک عزیز پاکستان کی سالمیت ،  ترقی اور تمام بحرانوں سےنجات کی امید  کے ساتھ  نئی حکومت   کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ خدا آپ سب کا حامی و ناصر۔

 

اسلام زندہ باد                 پاکستان پایندہ باد

سید احمد رضوی صدر جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان

Jrbpk12@gmail.com

www.jrbpk.com

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *