تازہ ترین

جی بی میں کوئی خالصہ سرکار نہیں، سرفہ رنگا کی زمینوں پر انکا حق فطری اور تاریخی ہے، جامعہ روحانیت بلتستان

اپنے ایک بیان میں جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے صدر کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ علماء کی آواز کو سنے اور گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا احترام کرے۔ ہم ہر طرح کی ظالمانہ و جابرانہ کارروائی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے واضح کرتے ہیں کہ عوام کے حقوق کا دفاع اور انکی زمینوں کا تحفظ ہم سب کا مشترکہ فریضہ ہے۔
شئیر
97 بازدید
مطالب کا کوڈ: 10252

روحانیت نیوز، جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے سربراہ سید احمد رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی سرزمین پر خالصہ سرکار کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ یہ خطہ یہاں کے مکینوں کا ہے اور سرفہ رنگا کی زمینوں پر ان کا حق فطری اور تاریخی ہے۔ ہم حکومت کی جانب سے جبری قبضے اور طاقت کے استعمال کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور اسے ظلم و جبر کی بدترین مثال سمجھتے ہیں۔ طاقت کے ذریعے زمینوں پر قبضہ کرنا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے پرامن احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کا احتجاج ان کے حقوق کی بازیابی کا جمہوری طریقہ ہے، جس کی بھرپور حمایت کی جانی چاہیئے۔ سید احمد رضوی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا حق ہے کہ وہ اپنی زمینوں اور وسائل کی حفاظت کریں اور ہم ان کے اس حق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔

جبری قبضے، ظلم و ستم اور عوامی حقوق کی پامالی کے خلاف ہمارا موقف واضح ہے۔ ہم ان تمام اقدامات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام کے حقوق کا احترام کیا جائے اور ان کی زمینوں کو ان کے حقیقی مالکوں کو واپس کیا جائے۔ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم اس جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جامعہ روحانیت بلتستان کے سربراہ نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کے عوام کی زمینوں پر جبری قبضے اور خالصہ سرکار کے غیر منصفانہ دعووں کے خلاف جاری جدوجہد میں شامل تمام علماء کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ یہ علماء حق اور انصاف کی آواز بن کر مظلوموں کے حقوق کی پاسداری کے لیے میدان میں آئے ہیں اور ان کا کردار قابلِ تحسین ہے۔ ہم اس جدوجہد میں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرفہ رنگا کی زمین یہاں کے مکینوں کی ہے اور ان کے اس حق کا تحفظ ہر ذی شعور کی ذمہ داری ہے۔ جبری قبضے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانا دینِ اسلام کی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔ ہم ان علماء کے موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، جو مظلوموں کے حق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے صدر نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ علماء کی آواز کو سنے اور گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا احترام کرے۔ ہم ہر طرح کی ظالمانہ و جابرانہ کارروائی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے واضح کرتے ہیں کہ عوام کے حقوق کا دفاع اور ان کی زمینوں کا تحفظ ہم سب کا مشترکہ فریضہ ہے۔ علماء کی قیادت میں یہ حق اور انصاف کی جد وجہد ہے، اور ہم ہر قدم پر ان کے ساتھ ہیں۔

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *