تازہ ترین

حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن علی نجفی /عباس کامل چهٹ پا

حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن علی نجفی رحمة الله عليه کی حالات زندگی

کوئی بھی بچہ جب اس دنیا میں قدم رکھتا ہے تو اس کے والدین سمیت پورے عزیز و اقارب خوشی سے سرشار ہوتے ہیں گلگت بلتستان خاص کر بلتستان میں پہلے مرحلے میں شکرانے کے طور پر گھر والوں کی طرف علاقے کے مکینوں وختم القرآن کی تقریب سے دعوت کا اہتمام کیا جاتا ہے اور لوگ جوق درجوق اس خوشی میں شریک ہوتے ہیں اور یوں اس بچے کی زندگی کا آغاز ہوتا ہے.

شئیر
23 بازدید
مطالب کا کوڈ: 4066

دوسرا مرحلہ نام کا تجویز کرنے کا ہوتا ہے ھر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ اس بچہ کا پوری دنیا میں نام روشن ہو جائے 

اگر وطن عزیز پاکستان میں خاندانوں کی تاریخ اور اس کی رسوم و رواج پر نظر دہرائیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ بچے کے نام کے ساتھ اس کے قبیلے یا خاندان کا نام ضرور ہونا چاہئے لیکن اگر ہماری مکتب (اھل تشیع) خاص کر گلگت بلتستان میں رھنے والوں کی بات کریں تو آپ کو یہ جان کر انتہائی خوشی و مسرت ہوگی کہ یہاں رھنے والے اپنے نام تجویز کرتے ہیں تو انبیأ کرام خاص کر اھلبیت علیھم السلام کی طرف ہی دیکھتے ہیں. 

اگر بچہ کسی خاص امام کی ولادت ، شھادت آئمہ طاہرین علیھم السلام کے موقع پر پیدا ہو جائے تو کوئی گنجائش نہیں ہوتی کہ وہ بچے کا نام تجویز کرنے میں سوچ بچار کریں. اس بچے کا وہی نام ہوگا جس کی ولادت کے دن کسی امام (یعنی آئمہ معصومین علیھم السلام) کی ولادت یا شہادت کا دن ہو. اگر اس بچے کی ولادت ان خاص ایام سے ہٹ کر ہوتا ہے تو پھر یہاں مکین اپنے نو مولود بچے کا نام آئمہ معصومین(ع) کے بابرکت نام کے ساتھ منسلک کرتے ہیں. 

یوں اس بابرکت نام کے عوض وہ قیامت تک جانے اور پہچانے جاتے ہیں یہ وہ اعتقادات ہیں جس کے ذریعے یہاں کے لوگ اپنی زندگی اھلبیت (ع) کے حضور سر بتسلیم ہوتے ہیں چونکہ گلگت بلتستان کلی طور پر خالص سادہ اور تعلیمات اسلامی سے منور خطہ ھے اور اللہ کے فضل و کرم اور اھل بیت علیھم سلام کے تعلیمات کے سایے میں اس فتنے کے دور میں بھی اسلام کے اصل چہرے کے ساتھ متمسک ھیں.

چونکہ مقالے کا عنوان حجة الإسلام والمسلمين شيخ حسن على نجفى مرحوم هے اس لئے تمھید کو یہاں سمٹتے ھوئے ان کی حالات زندگی آپ قارئین تک پہنچانے کی کوشش کریں گے تاکہ ان کی دینی خدمات کو زندہ و جاوید رکھ سکیں۔

آپ کا اسم گرامی شیخ حسن علی نجفی  1930 عیسوی علاقہ کتیشو کے گاوں چھٹ پا میں پیدا ھوئے آپ کے والد گرامی کا نام زوار محمد ھے۔

*ابتدائی تعلیم* تعلیم کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی میں ایک اھم کردار ادا کرتا ھے وھیں تعلیم کے ساتھ تربیت کے اصولوں کو نظر انداز نھیں کیا جا سکتا کیونکہ تعلیم و تربیت لازم و ملزوم ھیں اسلئے تعلیم کے ساتھ تربیت انتھائی اھم عمل ھے۔

شیخ حسن علی نجفی (مرحوم) نے ابتدائی تعلیم اپنے والد گرامی سے حاصل کیا آپ کے والد گرامی اک دین شناس اور تعلیم اسلامی سے آشناء انسان تهے گو کہ وہ کسی بڑے مدرسے یا جامعہ کا حاصل طالب علم نھیں تھا لیکن علم کی تڑپ نے انہیں دوسروں سے الگ مقام عطا کیا تھا۔ آپ کے والد گرامی تعلیمات اسلامی اور دین کےبنیادی اصولوں سے واقف تھے تو پہلے مرحلے میں گھر پر قرآن و حدیث اور اسلامی تعلیمات کے سایے میں اپنے بیٹے کی تربیت شروع کی بعدازاں آپ کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ھوئے اعلی اسلامی علوم سے مستفید کروانے کیلئے آپ کو جامعہ محمدیہ ٹرسٹ مھدی آباد میں داخل کرایا جامعہ محمدیہ سے آپ نے عربی قوائد (صرف نحو) اورتوضیح المسائل کے دروس کی روشنی میں اپنے اندر  علم کی شمع روشن کیا. جامعہ محمدیہ میں تقریباً دو سال پر  محیط اس دوران آپ کے اندر علم وآگاہی کا توانا جذبہ پیدا کیا اور اسی جذبے اور ثابت قدمی نے ایک پسماندہ معاشرے کو ایک پایے کا عالم دین عطا کیا. 

*عازم نجف اشرف*

     جب انسان علم کے حصول کی پہلی سیڑھی چڑھتا ہے تو خودبخود دوسری سیڑھی تک پہنچ جاتا ہے جامعہ محمدیہ ٹرسٹ بلتستان سے فارغ ہونے کے بعد آپ اعلیٰ تعلیم کی حصول کیلئے عازم نجف اشرف ہوئے۔ چونکہ اس وقت نجف اشرف تشیع جہاں کا عملی مرکز اور حوزہ علمیہ تھا جہاں سے علوم آل محمد علیھم السلام کے علمی روشنی سے پوری جہاں روشن و منور ھو رھے تھے۔   باب مدینة العلم سے علم و عمل سے مزین ھو کر علمی شخصیات علمی میدان کے انمول موتی کی شکل میں دنیا کے گوشہ و کنار کو علوم اھل بیت علیھم السلام سے روشن کرتے آرھے ھیں۔ 

تاریخ کے اوراق میں آپ (مرحوم) بھی ان چند موتیوں میں گنےجاتے ہیں۔ جو کہ ماضی کے اس تاریک دور میں حصول معاش کی فکر کئے بغیر علوم اھل بیت علیھم السلام اور دین اسلام کی تعلیمات سے مستفید و منور ہونے کیلئے نجف اشرف جیسے عظیم سرزمین کو اپنامسکن و مقصد بنایا. آپ  نے نجف اشرف میں مختلف ایات عظام و بزرگ علماء سے کسب فیض کئے۔ آپ  حجة الاسلام شيخ غلام مهدى كريمى (رح) و شيخ غلام رسول(رح ) شيخ غلام محمد طاهرى (رح) اسى طرح خطيب زمان قبلہ عل

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *