حکومت اور اتحادیوں نے اپوزیشن کے ٹی او آرز وزیراعظم کیخلاف قراردیکر مسترد کردیئے
ٹی او آرز صرف وزیراعظم یا ان كے خاندان سے متعلق نہیں ہونے چاہئیں، وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں اتفاق، اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں حکومتی اتحادیوں نے پاناما لیکس کے تحقیقاتی کمیشن کے لیے اپوزیشن کے ٹی او آرز کو یکطریہ اور وزیراعظم کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ […]
ٹی او آرز صرف وزیراعظم یا ان كے خاندان سے متعلق نہیں ہونے چاہئیں، وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں اتفاق،
اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں حکومتی اتحادیوں نے پاناما لیکس کے تحقیقاتی کمیشن کے لیے اپوزیشن کے ٹی او آرز کو یکطریہ اور وزیراعظم کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
پاناما لیكس كی تحقیقات پر اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف كی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا جس میں جمعیت علمائے اسلام كے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت وفاقی وزراء چوہدری نثار، اسحاق ڈار ،خواجہ آصف، زاہد حامد، پرویز رشید شریک ہوئے جب کہ اجلاس میں محمودخان اچكزئی، میر حاصل بزنجو، پرفیسر ساجد میر اور وزیر اعظم كے خصوصی مشیر ڈاكٹر آصف كرمانی نے بھی شركت كی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں حكومتی اور اپوزیشن كے ٹی او آرز كا جائزہ لیا گیا جب کہ اجلاس میں حکومت اور اتحادیوں نے اپوزیشن كے ٹی او آرز كو مسترد كرتے ہوئے یك طرفہ اور وزیراعظم كے خلاف قرار دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وزرا اور حكومتی اتحادی جماعتوں كے رہنماؤں نے تمام فیصلوں كا اختیار وزیراعظم كو دیتے ہوئے ٹی او آرز پر اپوزیشن سے رابطے كرنے پر اتفاق كیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپوزیشن سے رابطوں كا ٹاسك وزیر خزانہ اسحاق ڈار كے سپرد كردیا جب کہ باہم مشاورت سے یہ بھی فیصلہ ہوا كہ اپوزیشن لیڈر كے خط كا جواب آئندہ ہفتے دیا جائے۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق پایا گیا كہ ٹی او آرز صرف وزیراعظم یا ان كے خاندان سے متعلق نہیں ہونے چاہئیں بلكہ سب كا احتساب ہونا چاہیے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ٹی او آرز میں اپوزیشن كی مشاورت سے ترامیم كا بھی عندیہ دیا۔
اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نے كہا كہ وہ خود كو احتساب كے لیے پہلے ہی پیش كرچكے ہیں لیکن اپوزیشن احتساب كی بجائے سیاست كرنا چاہتی ہے اور معاملے كو جان بوجھ كر متنازعہ بنانے كی كوششیں ہورہی ہیں۔ ذرائع كے مطابق وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں كے قائدین كو یقین دہانی كرائی كہ حكومت تمام قومی امور پر اتحادی جماعتوں كو ساتھ لے كر چلے گی۔
دوسری جانب اجلاس کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بنائے گئے ٹی او آرز حکومت کو موصول ہو گئے ہیں لیکن ہمیں اس پر شدید تحفظات ہیں، اپوزیشن کے ٹی او آرز آئین اور قانون سے مطابقت نہیں رکھتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اپوزیشن کے کہنے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا، استعفی کا مطالبہ تو تحقیقات سے وابستہ ہے لیکن ہمارے اپوزیشن کے دوست ٹی او آرز کے معاملے پر عوام کو تذبذب میں ڈال کر اس معاملے کو بھی متنازع بنانا چاہتے ہیں۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید