خیرات نامنظور: وفاق سی پیک میں برابر کا حصہ دے،اراکین اسمبلی گلگت بلستان
گلگت بلتستان اسمبلی کے حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے اقتصادی راہداری منصوبے میں گلگت بلتستان کو نظرانداز کرنے پر شدید احتجاج کیا۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی حاجی فدا ناشاد کی سربراہی میں بننے والی 23رکنی کمیٹی کے 18اراکین اسمبلی نے پیر کے روز اسلام آباد میں اقتصادی راہداری منصوبے پر بننے والی کمیٹی کے چیئرمین […]
گلگت بلتستان اسمبلی کے حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے اقتصادی راہداری منصوبے میں گلگت بلتستان کو نظرانداز کرنے پر شدید احتجاج کیا۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی حاجی فدا ناشاد کی سربراہی میں بننے والی 23رکنی کمیٹی کے 18اراکین اسمبلی نے پیر کے روز اسلام آباد میں اقتصادی راہداری منصوبے پر بننے والی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سے ملاقات کی۔ ملاقات کئی گھنٹے جاری رہی ۔ ملاقات میں اراکین اسمبلی راہداری منصوبے اور آئینی حقوق کی عدم فراہمی پر پھٹ پڑے اور اقتصادی منصوبے کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سے صاف صاف کہہ دیا کہ آئینی حقوق دے کر اقتصادی راہداری منصوبے میں برابر کی بنیاد پر حصہ دیا جائے یا ہمیں اپنے حال پر چھوڑا جائے۔ مشاہد حسین سے ملاقات کرنے والے اراکین اسمبلی میں حاجی فدا ناشاد، حاجی اکبر تابان، ڈاکٹر محمد اقبال، جعفر اللہ، حاجی محمد ابراہیم ثنائی، فرمان علی ، حاجی محمد وکیل، برکت جمیل ، کاچو امتیاز حیدر خان، بی بی سلیمہ ، محمد شفیق، حاجی رضوان علی ، محمد علی شیخ، کیپٹن(ر) محمد شفیع ، حاجی شاہ بیگ، راجہ جہانگزیب اور فدا خان شامل تھے۔ ملاقات کے موقع پر صوبائی وزیر تعلیم و اطلاعات حاجی محمد ابراہیم ثنائی نے مشاہد حسین سے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں جس طرح خیبرپختونخواہ ، بلوچستان، سندھ کو جو حقوق مل رہے ہیں ہمیں بھی ملنے چاہئیں، ہم خیرات نہیں لیں گے ہمیں اپنا حق چاہیئے ، اگر حقوق نہیں دیئے جا سکتے ہیں تو ہمیں صاف صاف بتا دیا جائے ہم اپنا لائحہ عمل خود تیار کریں گے ہمیں اقتصادی راہداری منصوبے پر شدید تحفظات ہیں ان تحفظات کو دور کرنا ہو گا کیونکہ گلگت بلتستان کے عوام اس معاملے پر سخت ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے مشاہد حسین سے کہا کہ آپ سے ملاقات ہونے کے بعد معلوم ہو گیا کہ ہمیں آپ نے کمیٹی میں نمائندگی دینے کی کوشش کی تھی حکومت کی جانب سے کوئی نمائندگی نہیں دی گئی ہمیں اقتصادی کمیٹی میں مبصر کے طور پر نہیں بلکہ مکمل نمائندگی دی جانی چاہیے جب تک مکمل نمائندگی نہیں ملے گی ہمارے مسائل حل نہیں ہوں گے انہوں نے مشاہد حسین سے یہ بھی کہا کہ بلتستان، استور اور غذر کو بھی اقتصادی منصوبے سے جوڑنے کیلئے کردار ادا کریں اور گلگت بلتستان کے تینوں ڈویژنز میں اقتصادی راہداری کے زونز بنائے جائیں اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبے اور انفراسٹرکچر کے منصوبے کیلئے خصوصی فنڈز دیئے جائیں۔ صوبائی وزیر تعمیرات عامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے مشاہد حسین سے کہا کہ ہم پچھلے 68سال سے آئینی ، بنیادی حقوق سے محروم چلے آئے ہیں اس کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہیں اس لئے ہم آپ کے پاس حقوق مانگنے نہیں بلکہ بتانے آئے ہیں کہ حقوق فوری طور پر نہ دیئے گئے تو ہمیں اپنا لائحہ عمل طے کرنا ہو گا پھر جو بھی صورت حال پیدا ہو گی اس کی ذمہ داری ہمارے اوپر عائد نہیں ہو گی ہمیں اپنی وزارت سے زیادہ علاقے کے اجتماعی مفادات عزیز ہیں اب ہم نے پیچھے نہیں دیکھنا ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام حقوق نہ ملنے کے باعث مشتعل ہو رہے ہیں انہیں قابو کرنا اب ہمارے بس میں نہیں ہے اس لئے ہمیں آئینی حقوق دے کر اقتصادی راہداری منصوبے میں دیگر صوبوں کے برابر حقوق دیئے جائیں۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی حاجی فدا ناشاد نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے تمام اراکین خطے کے مفادات کے تحفظ اور حقوق کے حصول کیلئے متحد ہو گئے ہیں اقتصادی راہداری منصوبے میں اس علاقے کو کسی صورت میں نظرانداز کرنے کی گنجائش نہیں ہے انہوں نے مشاہد حسین سے کہا کہ ہمیں آپ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں کہ آپ ہمارے حقوق کے تحفظ کیلئے بھرپور کردار ادا کریں گے اور اقتصادی راہداری منصوبے میں گلگت بلتستان کو بھی وہی حقوق دلائیں جو خیبرپختونخواہ ، بلوچستان اور سندھ کو ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ روندو ، بونجی ڈیم ، دیامر بھاشہ ڈیم سمیت گلگت بلتستان کے بڑے بڑے بجلی کے منصوبوں کو بھی اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ بنایا جائے اور ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے کردار ادا کیا جائے رکن اسمبلی میجر(ر) محمد امین نے مشاہد حسین سے کہا کہ ہم متحد ہو کر آپ کے پاس آئے ہیں اب کسی صورت میں پیچھے نہیں ہٹیں گے گلگت بلتستان کے ساتھ ماضی کی حکومتوں نے بڑی زیادتیاں کی ہیں اب کسی صورت میں زیادتی ہونے نہیں دیں گے بلکہ حقوق پر شب خون مارنے والوں کے ہاتھ روکنے کیلئے اراکین بھرپور انداز میں کردار ادا کریں گے۔ رکن اسمبلی کاچو امتیاز حیدر خان نے کہا کہ ہم سیاسی اور جماعتی اختلافات سے بالاتر ہو کر متحد ہو گئے ہیں وفاق ہمیں اپنے حقوق دینے میں مزید تاخیر نہ کرے کیونکہ تاخیر کا ملک کو نقصان ہو گا اور ملک دشمن قوتوں کو فائدہ ہو گا۔ ملاقات کے موقع پر صوبائی وزیر فرمان علی، اکبر تابان سمیت تمام حکومتی و اپوزیشن اراکین نے بھی شدید احتجاج کیا اور گلگت بلتستان کے حقوق کے حصول تک پیچھے نہ ہٹنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید