برما میں جو دہشت گردی ہو رہی ہیں اس میں اسرائیل کے ہاتھ بھی ہے۔برما میں مسلمانوں پر جو ظلم ہو رہے ہیں اس پر کوئی بھی انسان خاموش نہیں رہ سکتا یہاں انسانیت پامال ہو رہی ہیں ،خواتین کی عصمت گری ہو رہی ہیں،بھوکے پیاسے بچے یتیم ہو رہے ہیں اور جوان خون میں لت پت ہیں دہشت گردوں کے علاوہ خود برما کے فوج بھی مسلمانوں کے اوپر ظلم کرنے میں کثر نہیں چھوڑ رہے۔پاکستانی میڈیا اس ظلم کی کوریج دے رہے ہیں اور اس کے خلاف آواز اُٹھا رہے ہیں۔مختلف سیاست دان اس پر بات کر رہے ہیں مگر حکومت کو اس بات سے ٹس سے مس نہیں۔اول تو انسانیت کے طور پر پھر مسلمان ہونے کے ناطے ان نہتے مسلمانوں کی مدد کرنے چاہیے۔اسی طرح فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے بلخصوص عورتوں اور بچوں کے ساتھ اس پر مسلمان ملکوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے بلخصوص سعودی عرب کا اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے بعد مزید گہرے تعلقات اور مسلمانوں پر ظلم ہوتے دیکھ کر خاموشی اسلام کے چہرے پر بد نما داغ ہے۔اسی طرح جو کچھ پاکستان، شام اور عراق میں دہشت گرد تنظیم داعش خون بہا رہے ہیں وہ امریکن نوازتنظیم ہے۔آج یہ داعش،القاعدہ اور طالبان برما وفلسطین کے مسلمانوں کی مدد کیوںنہیں کررہے ہیں؟؟کیوں کہ دراصل یہی اسرائیل اور امریکہ کا دوسرا چہرہ ہے۔یہاں تمام مسلمان ممالک اور مسلمانوں کو اتفاق سے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔آج مسلمانوں کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے ۔آج اسلام کوابرہیم ؑ کی ضرورت ہے جو ان تمام بتوں کو توڑ دے۔آج ایک حسینؑ کی ضرورت ہے جو شریعت محمدی بحال کرے اور وقت یذید کے خلاف قیام کرے۔آج ایک خمینی ؒکی ضرورت ہے جو شاہ کا تختہ پلٹ سکے۔
یہ دور اپنے براہیم ؑ کی تلاش میں ہے
صنم کدہ ہے جہاں لا الٰہ الاا للہ
آج اسلام پر ہر سومختلف شکل میںبلوے ہو رہے ہیں جس کی وجہ خود اسلام کے اندر اسلامی لبادہ اُوڑھے منافقین ہیں ۔تاریخ میں بھی اسلام کو کفار اور منافقین دونوں نقصاندہ ثابت ہوے ہیں۔برطانیہ کے Mi6اور امریکہ کےCIAاسلام کے خلاف مسلمانوں کو استعمال کر رہے ہیں ۔امریکہ اور اسرائیل کے سر وں پر جنگی جنون سوار ہے اور وقت اور حالات کے ساتھ ساتھ بہت کچھ بدل رہے ہیں ابھی یہ دہشت گردی کا صرف ایک ٹڑائیل ہے آگے بہت کچھ ہونا باقی ہے۔دشمن اپنے ہر حربے میں کامیاب ہو رہے ہیںبس مسلمانوں اور اسلام کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے تاکہ دشمن کو اپنے ناپاک عزائم میں شکست دے سکے۔برما کے غریب مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہے بنگلادیش اور چند ایک ممالک ان پناہ گزینوں کو مزید پناہ دینے سے روک رہے ہیں۔ایران اور ترکی نے برما کی فوج اورحکومت کو دھمکی دی ہے کہ وہ مزید ظلم نہ کریں ورنہ ایران اور ترکی کے جنگی جہاز سرحد پار جا کر برما کے اہم ٹھکانوں پر مار سکتے ہیں۔اقوام متحدہ میں بات چل رہی ہے مگر کوئی اہم فیصلہ اور اس کے آثار نظر نہیں آرہا۔اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر اور فلسطین آج تک حل نہیں ہوسکا تو ان سے برما اور دیگر اسلامی ممالک میں امن کے بارے میں امید لگائے بیٹھنا فضول ہے بلکہ تمام مسلم ممالک کو ایک ہو کر اسلام مخالف سازشوں سے باخبر رہنے اورکام کرنے کی ضرورت ہے۔اللہ عالم اسلام اور مسلمانوں کا حامی و ناصر ہو۔آمین
