دنیا هماری ابدی قیام گاه نهیں هے اور یهاں کی خوشی غم میں تبدیل هوجائے گی.امام حسین علیه السلام
سید الشهداء حضرت امام حسین علیه السلام اور انکے با وفا اصحاب کی یاد میں حسینیه بلتستانیه قم المقدسه میں منعقده عشره محر الحرام (سنه 1437 ھ.ق) کی دسویں (شب عاشور)مجلس سے خطاب کرتے هوئے حجت الاسلام والمسلمین شخ غلام علی شریفی نے امام حسین علیه السلام کا وه خطبه جسے امام عالی مقام نے […]
سید الشهداء حضرت امام حسین علیه السلام اور انکے با وفا اصحاب کی یاد میں حسینیه بلتستانیه قم المقدسه میں منعقده عشره محر الحرام (سنه 1437 ھ.ق) کی دسویں (شب عاشور)مجلس سے خطاب کرتے هوئے حجت الاسلام والمسلمین شخ غلام علی شریفی نے امام حسین علیه السلام کا وه خطبه جسے امام عالی مقام نے عاشور کے دن ارشاد فرمایا تھا اس خطبے کی تلاوت کے بعد اسکا ترجمه بھی بیان فرمایا:انهوں نے فرمایا که امام عالی مقام نے فرمایا که تم لوگ کچھ دیر صبر کرو اور میری بات کو غور سے سنو ، میری گردن پر آپ لوگوں کاکچھ حق هے . میں جانتا هوں که اس حق کو ادا کروں اور وه حق یه هے که یزید او رابن زیاد نے تم لوگوں کو جاهلیت میں رکھا هے اور وه یه هے که ان دو نوں نے مجھے فقط حکومت کا مخالف کے طور پر معرفی کی هے جب که حقیقت یه هے که میں تمهارے رسول کی بیٹی کا بیٹا هوں . فرمایا که تم لوگوں کو معلوم هونا چاهئے که دنیا هماری ابدی قیام گاه نهیں هے اور یهاں کی خوشی غم میں تبدیل هوجائے گی .
بد بخت ترین انسان وه هے جو دنیا کی فریب میں آتا هے لیکن جو اس دنیا پر اعتماد کرتا هے دنیا اسے دھوکه دیتی هے . اس کے بعد عمر سعد کی طرف متوجه هوکر فرمایا که تم ری کی حکومت کی خاطر میرے مقابلے میں آئے هو جبکه تمهیں وه حکومت نهیں ملے گی……..
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید