دھماکوں کیخلاف پاراچنار کی عوام کا احتجاجی دھرنا پانچویں روز میں داخل
پاراچنار میں جمعے کے روز ہونے والے دھماکوں کے خلاف پاراچنار کی عوام کا احتجاجی دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک وزیر داخلہ سمیت اعلٰی شخصیات نہیں آئیں گی، دھرنا جاری رہے گا۔ جمعۃ الوداع کو ہونے والے 2 بم دھماکوں میں شہداء کی تعداد 95 ہوگئی […]

پاراچنار میں جمعے کے روز ہونے والے دھماکوں کے خلاف پاراچنار کی عوام کا احتجاجی دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک وزیر داخلہ سمیت اعلٰی شخصیات نہیں آئیں گی، دھرنا جاری رہے گا۔ جمعۃ الوداع کو ہونے والے 2 بم دھماکوں میں شہداء کی تعداد 95 ہوگئی ہے۔ پاراچنار کے شہید پارک میں قبائلی عمائدین اور مذہبی تنظیموں کے رہنما دھرنا دیئے بیٹھے ہیں، جہاں مختلف دیہاتوں سے مقامی افراد ایک بڑی تعداد میں دھرنے میں موجود ہیں۔ دھرنے میں موجود شرکاء نے بم دھماکوں اور مظاہرین پر فائرنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں اور مظاہرین پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ اس موقع پر پاراچنار کی عوام نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ حکومت پاراچنار کی عوام کو دیگر پاکستانی شہریوں کے برابر حقوق دے اور دھماکوں میں جاں بحق اور زخمی افراد کو وہی امدادی رقم دی جائے، جو ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی سے متاثرہ افراد کو دی جاتی ہے۔ دھرنے سے خطاب میں سابق سینیٹر عابد الحسینی اور دیگر مقررین نے مطالبہ کیا ہے کہ آرمی چیف، وفاقی وزیر داخلہ، گورنر اور دیگر اعلٰی حکام پاراچنار آئیں اور حالات کا خود جائزہ لیں۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید