تازہ ترین

دہشتگرد گروہوں کو امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی جاسوس تنظیموں نے جنم دیا ہے، سید علی خامنہ ای

رہبر انقلاب اسلامی نے مشرق وسطٰی اور افریقہ میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی جاسوس تنظیموں کی پیداوار قرار دیا۔ گھانا کے صدر نے اتوار کی شام تہران میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

شئیر
20 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1431

 

اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے ہی ایران نے افریقی ملکوں کے ساتھ تعاون کے فروغ کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے، لیکن دنیا کی تسلط پسند طاقتیں افریقا کے ساتھ ایران کے مستحکم روابط کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کے اکثر تنازعات اور جنگوں کی ذمہ دار تسلط پسند طاقتیں ہیں اور وہی دہشت گرد گروہوں کی حمایت بھی کرتی ہیں۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ اس کا علاج آزاد اور خود مختار ملکوں کی، ایک دوسرے کے ساتھ قربت اور باہمی تعاون کا فروغ ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ہمارے علاقے اور افریقہ میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی جاسوس تنظیموں نے جنم دیا ہے۔ انہوں نے شام میں دہشت گردی کے نتیجے میں عوام کی مشکلات و مصائب کے بارے میں گھانا کے صدر کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کے پاس اتنا پیسہ اور اسلحہ کیسے پہنچ رہا ہے۔؟

رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ان تمام مشکلات کی جڑ سامراجی طاقتیں اور ان میں سرفہرست امریکہ ہے اور غاصب صیہونی حکومت شرپسندی کی مظہر ہے۔ انہوں نے شام کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی کے بارے میں کہا کہ شام میں قیام امن کی طرفداری شروع سے ہی ایران کی پالیسی رہی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ شام کے عوام پر باہر سے کوئی حل مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ اور یورپ والے شام کے عوام کے لئے فرائض معین نہیں کرسکتے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ شام کے بارے میں صرف اس ملک کے عوام ہی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اسی طرح سامراج کے خلاف بعض افریقی شخصیات کی مجاہدت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان افریقی رہنماؤں نے دنیا میں افریقہ کے تشخص کو سربلندی عطا کی ہے۔ گھانا کے صدر نے اس ملاقات میں افریقہ اور مغربی ایشیا میں دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف ایران کی مجاہدت کو قابل تعریف قرار دیا۔ انھوں نے اسی کے ساتھ شام کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو بھی سراہا۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *