دین کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کے لیے مختلف زبانوں میں مہارت واجب کفائی ہے۔آیت اللہ مکارم شیرازی
انہوں نے دین اسلام کی تبلیغ کی راہ میں سب سے اہم چیز دنیا کی مختلف زبانوں میں مہارت حاصل کرنا قرار دیا اور کہا کہ دینی طلاب اور علماء پر عصر حاضر میں واجب کفائی ہے کہ وہ دنیا کی زندہ زبانوں میں مہارت حاصل کریں اور دین کے پیغام کو دنیا کے […]
انہوں نے دین اسلام کی تبلیغ کی راہ میں سب سے اہم چیز دنیا کی مختلف زبانوں میں مہارت حاصل کرنا قرار دیا اور کہا کہ دینی طلاب اور علماء پر عصر حاضر میں واجب کفائی ہے کہ وہ دنیا کی زندہ زبانوں میں مہارت حاصل کریں اور دین کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچائیں۔
قم کے مدرسہ علمیہ امام کاظم(ع) میں منعقدہ ’’حوزہ اور بین الاقوامی میدان‘‘ کے زیر عنوان ایک کانفرنس میں آیت اللہ مکارم شیرازی نے موجودہ دور میں بین الاقوامی سطح پر حوزہ ہائے علمیہ کی کارکردگی کی ضرورتوں پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اسلام عالمی اور جاودانی دین ہے کسی زمان اور مکان سے مخصوص نہیں ہے لہذا اسلام کو پوری دنیا تک پہنچانا دینی مدارس اور علماء کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے دین اسلام کی تبلیغ کی راہ میں سب سے اہم چیز دنیا کی مختلف زبانوں میں مہارت حاصل کرنا قرار دیا اور کہا کہ دینی طلاب اور علماء پر عصر حاضر میں واجب کفائی ہے کہ وہ دنیا کی زندہ زبانوں میں مہارت حاصل کریں اور دین کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچائیں۔
حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ لوگ اس وقت داعش کی وجہ سے اسلام کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں کہا کہ لوگوں کو ان کی مقامی زبانوں میں سمجھانا چاہیے کہ داعش ہم میں سے نہیں ہے اس گروہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اسلام جنگ و جدال کا دین نہیں ہے اسلام محبت اور ہمدردی کا دین ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید