تازہ ترین

رہبر معظم انقلاب سے زکات فطرہ کے سلسلے میں پوچھے گئے سوالوں کے جوابات

حالیہ دنوں زکات فطرہ کے بارے میں رہبر معظم انقلاب سے پوچھے گئے سوالوں کے جوابات کا خلاصہ:
۱: اس سال تہران اور دیگر صوبوں میں زکات فطرہ کے عنوان سے کتنی قیمت ادا کرنا ہو گی؟

شئیر
28 بازدید
مطالب کا کوڈ: 636

۔ زکات فطرہ عبارت ہے تین کلو گندم یا خرما یا کشمش یا چاول یا اس طرح کی دوسری چیزیں اور یا اس کے متبادل قیمت سے۔ بنابرایں اس سال کم سے کم زکات فطرہ کی قیمت چار ہزار پانچ سو تومان ہے البتہ بہتر ہے کہ تہران میں رہنے والے پانچ ہزار تومان ادا کریں۔ نیز اسی طرح وہ لوگ جو زیادہ تر چاول کا استعمال کرتے ہیں وہ کم سے کم پر نفر پندہ ہزار تومان ادا کریں۔
۲: اگر کسی نے جان بوجھ کر یا کسی عذر کی وجہ سے روزہ چھوڑ دیا ہو تو اس کو اس سال ایک روزہ کا کتنا کفارہ ادا کرنا ہو گا؟
۔ جس شخص نے کسی عذر کی وجہ سے روزہ چھوڑ دیا ہو اس کا کفارہ یہ ہے کہ وہ ایک روزے کے بدلے ایک مد طعام یعنی سات سو پچاس گرام گندم یا آٹا یا چاول یا اس طرح کی کوئی دوسری چیز ادا کرے اور اگر اس کی قیمت ادا کرنا چاہے تو جو چیز وہ زیادہ تر استعمال کرتا ہے اس کی قیمت کا اندازہ لگا لے مثلا اگر زیادہ تر گندم کا استعمال کرتا ہے تو ایک روزے کے بدلے میں سات سو پچاس گرام گندم کی قیمت ادا کرے جو اس وقت کی قیمت کے اعتبار سے پندرہ سو تومان بنتے ہیں۔ اور اگر جان بوجھ کر روزہ افطار کیا ہے تو اس کا کفارہ نوے ہزار تومان ہے۔
۳: شب عید کے مہمان کا فطرہ کس کو ادا کرنا ہو گاَ؟
۔ اگر کوئی شخص صرف ایک رات کے لیے شب عید کسی کے یہاں مہمان ہو تو اس کو اپنا فطرہ خود ادا کرنا ہو گا میزبان پر اس کا فطرہ دینا واجب نہیں ہے۔
۴: غیر سادات کا سادات کو فطرہ دینے کا کیا حکم ہے؟
۔ غیر سادات، سادات کو زکات فطرہ نہیں دے سکتے اور اگر دیں تو قابل قبول نہیں ہو گا اس امر میں معیار اس گھرانے کا سرپرست ہے۔
۵: ایک انسان اپنے شہر سے دوسرے شہر میں زکات فطرہ کو بھیجنا چاہے تو اس کا کیا حکم ہے؟
۔ احتیاط یہ ہے کہ انسان اپنے شہر میں ہی فطرہ کسی کو دے اور دوسرے شہر میں نہ بھیجے مگر یہ کہ وہاں کوئی محتاج نہ ہو۔
۶: زکات فطرہ کو کہاں خرچ کیا جائے؟ کیا مذہبی مقامات پر زکات فطرہ کو دیا جا سکتا ہے؟
۔ جہاں زکات کو خرچ کرنا صحیح ہے وہاں زکات فطرہ کو بھی خرچ کیا جا سکتا ہے لیکن احتیاط یہ ہے کہ زکات فطرہ صرف مومن فقراء کو دی جائے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *