تازہ ترین

شمائل مصطفوی/ ترجمہ : محمد علی شریفی

شمائل مصطفوی, (پیغمبر اعظم ” ص ” کی ایک سو خصلتیں ) قسط : 2

34:  کبھی کسی کوحقیرنہیں سمجھتےتھے

 35:  کبھی کسی کوگالی نہیں دی اورنہ ہی ناشائستہ ناموں کےذریعےپکارتےتھے

 36:  کبھی اپنے رشتہ داروں اورعزیزوں پرنفرین نہیں کی ۔۔۔

 37:  لوگوں کےعیب تلاش نہیں کرتےتھے

شئیر
54 بازدید
مطالب کا کوڈ: 4960

 38:  لوگوں کےشرسےبچ کےرہتےتھےلیکن ان سےکنارہ کشی بھی اختیار نہیں کرتےتھے سب کےساتھ خوش اخلاقی سے پیش آتے تھے

 39:  ہرگزنہ لوگوں کی مذمت کرتےاورنہ ہی بہت زیادہ تعریف کرتےتھے

 40:  لوگوں کی جسارت پرصبر فرماتےتھےاوربدی کےبدلےنیکی سےجواب دیتےتھے

 41:  مریضوں کی عیادت کیا کرتےتھےگرچہ مدینےکی دورترین جگہ پرہوں ۔۔

 42:  اصحاب کی خبرگیری کرتےتھےاورہمیشہ ان کےاحوال جانناچاہتےتھے۔۔

 43:  اصحاب کوبہترین نام سےپکارتےتھے

 44:  اپنےکاموں سےمتعلق اصحاب سے کثرت سے مشورہ کرتےتھےاوراس بات پرتاکیدفرماتےتھے۔۔

 45:  اصحاب کےساتھ دائرہ کی شکل میں بیٹھ جاتےتھےاگرکوئی ناواقف آتاتوپتہ نہیں چلتا تھا پیغمبر ان میں سےکون ہیں ۔۔

 46: اصحاب کےدرمیان انس ومحبت پیداکرتےتھے

 47: عہدوپیمان میں انتہائی باوفاانسان تھے

 48:  جب بھی کسی فقیرکوکوئی چیزدیناچاہتےتواپنےہاتھ سےدیتےتھےکسی کاحوالہ نہیں کرتےتھے۔۔

 49:  جب نمازکی حالت میں کوئی آپ کےپاس آتاتونمازکومختصرکرتےتھے

 50:  جب آپ نمازمیں ہوتےاورکوئی بچہ گریہ کرتاتواپنی نماز کومختصرکیاکرتےتھے

 51:  آپ کےپاس عزیزترین انسان وہ تھاجس کی خیرسب سےزیادہ دوسروں تک پہنچتی ۔۔

 52:  کوئی بھی آپ سےناامیدنہیں تھاہمیشہ فرمایاکرتےتھےان لوگوں کی حاجت مجھ تک پہنچائیں جو اپنی حاجت مجھ تک نہیں پہنچاسکتے۔۔

 53:  جب بھی کوئی آپ سےحاجت طلب کرتاتھا تو حتی المقدور اس کی حاجت کوپوراکردیتےتھے ورنہ خوش زبانی اورنیک وعدہ دےکرراضی کرتےتھے۔۔

 54:  کسی کی درخواست کو رد نہیں کیا۔۔جب تک گناہ کےلئےنہ ہو۔۔

 55:  بزرگوں کابہت احترام کرتےتھےاوربچوں کےساتھ نہایت مہربان تھے۔۔

 56:  غریبوں کابہت خیال رکھتےتھے

 57:  شرپسندوں  کےساتھ نیکی کرکےان کےدل جیت کراپنی طرف جذب کرتےتھے

 58:  ہمیشہ لبوں پرتبسم اورساتھ ساتھ دل میں بےانتہاخوف خداہوتاتھا

   59:  جب خوش ہوتےتھےتوآنکھیں بندکرتےتھےاوربہت زیادہ خوشحالی کااظہارنہیں فرماتےتھے

 60:  آپکااکثرہنسناتبسم تھااورہنسنےکی آوازبلندنہیں ہوتی تھی

 61:  مزاح کرتےتھےلیکن ہنسی مزاح کےبہانےبےھودہ باتیں نہیں کرتےتھے

 62:  برےناموں کوتبدیل کرکےاچھےنام رکھتےتھے

 63:  آپ کی برداشت ہمیشہ غصےپرسبقت لیتی تھی

 64:  دنیوی کام نہ ہونےپرناراحت نہیں ہوتےتھےاور نہ ہی مغموم ھوتےتھے

 65:  خداکی خاطراس طرح غضبناک ہوتےتھےکہ گویاکسی کونہیں جانتے۔۔

 66:  اپنی خاطرکبھی کسی سےانتقام نہیں لیامگریہ کہ حریم حق پامال کرے

منابع:

کتاب منتھی الامال            محدث قمی

کتاب مکارم الاخلاق          مرحوم طبرسی

پیشکش :

 الهدی اسلامی تحقیقاتی مرکز ( اتم ) پاکستان

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *