ضمیر کا سودا کرنیوالا جج انسان کہلانے کا حقدار نہیں،چیف جسٹس صاحب خان
گلگت بلتستان چیف کورٹ کے چیف جج جسٹس صاحب خان نے کہا ہے کہ اگر کوئی جج کسی کیس میں اپنے ضمیر کا سودا کر تا ہے تو وہ جج تو کیا انسان کہلانے کا بھی مستحق نہیں ہے ۔ خدا کے فضل و کرم سے گلگت بلتستان میں ججز اور وکلا ءکے آپس […]
گلگت بلتستان چیف کورٹ کے چیف جج جسٹس صاحب خان نے کہا ہے کہ اگر کوئی جج کسی کیس میں اپنے ضمیر کا سودا کر تا ہے تو وہ جج تو کیا انسان کہلانے کا بھی مستحق نہیں ہے ۔ خدا کے فضل و کرم سے گلگت بلتستان میں ججز اور وکلا ءکے آپس میں کسی قسم کے بھی فاصلے نہیں ہیں ججز پر عوام کا بھر پور اعتماد ہے اور فیصلوں سے متعلق کسی قسم کی بھی شکایات نہیں ملی ہیں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی حلف وفاداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جج جسٹس صاحب خان نے کہا کہ بنچ اور بار کا چولی دامن کا ساتھ ہے بار کونسل و بار ایسوسی وکلا ءاور ججز کا جوائنٹ فور م ہے ۔ جس کی وجہ سے تمام ججز وکلاءکی خو شیوں میں ہمہ وقت شریک ہوتے ہیں وکلا جب لائسنس حاصل کرتے ہیں تو کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل کرنا لازمی ہوتا ہے جو قانون اور قوائد ہوتے ہیں ان پر سختی سے عملدر آمد کرنا ضرور ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل جو بار میں تھے آج بنچوں پر ہیں اور آج جو بنچ میں ہیں وہ کل بار میں ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میںبار اور بنچ کا سےٹ اپ چھوٹا ہے مگر فےصلے انصاف کے تقاضوں کو پورا کر کے کےے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ بار اور بنچ میں بنےادی فرق ےہ ہے کہ وکلاءآزاد ہوتے ہیں مگر بنچ کو قانون کے اندر رہ کر بات کرنا ہوتی ہے اس سے آگے جائیں گے تو ہمارے پر جل جائیں گے بار کی مضبوطی بنچ کی مضبوطی ہوگی ۔ اگر بار ٹکڑوں میں تقسےم ہو گی تو بنچ خراب ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا ججز پر بھر پور اعتماد ہے تاہم سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے مزےد اصلاح کی گنجائش ہے ۔ لہذا اپنی صلاحےتوں کو مزےد بروئے کار لا کر عدالتی وقار کو مزےد بلند کریں ۔ چےف جج نے ڈسٹرکٹ بار اےسوسی اےشن کی نو منتخب کابےنہ کو مبارکباد دےتے ہوئے کہا کہ پہلے کی طرح اب بھی فعال افراد پر مشتمل کابےنہ تشکےل پائی ہے ۔ ہمارے لئے سب وکےل برابر ہیں انہوں نے اپنی طرف سے ڈسٹرکٹ بار اےسوسی اےشن کو ہر ممکن تعاون کا ےقےن دلاےا تقرےب کے دوران گلگت بلتستان بار کونسل کے وائس چےئر مےن شہزاد حسےن اےڈو کےٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے محدود عدالتی سےٹ اپ پر دےگر صوبوں کی للچائی ہوئی نظریں ہیں ےہاں پر کوئی آسامی پےدا ہوتی ہے تو بار اور بنچ کا حق چھےننے کے لئے بےرونی عناصر بے چےن ہوجاتے ہیں انہوں نے کہاکہ ےہاں پر تحصےلدار سے تھانےدار تک ملک کے دوسرے شہروں سے آتے ہیں وکلا ءبھی آئیں گے تو ہمیں اےڑےاں رگڑناپڑیں گے اور چھو لے بےچنے ہوں گے انہوں نے کہا کہ اب اس سلسلے کو روکنا ہوگا اور صوبائی حکومت کو ہاں میں ہاں ملانے کی بجائے گلگت بلتستان کے عوام کے تحفظ کو ےقےنی بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے ہوں گے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کےا ہے کہ گلگت بلتستان میں خالی آسامےاں پےدا ہونے کی صورت میں بار اور بنچ کو نظر انداز نہ کےا جائے اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے افراد کا ملک کے دےگر صوبوں میں کوٹہ مقرر کےا جائے انہوں نے کہا کہ وکلاءآپس میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور اپنے حقوق و فرائض کی انجام دہی میں دن رات محنت کریں بار اےسوسی اےشن کے صدر ملک کفاےت الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ بار اےسوسی اےشن بار اور بنچ میں اچھا تعلق پےدا کرے گی اور وکلاءکے مسائل کو حل کرنے کے لئے اپنا بنےادی کردار ادا کرے گی اس موقع پر انہوں نے اعلان کےا کہ 30 مارچ کو ہائی کورٹ بار اےسوسی اےشن کے انتخابا ت بھی ہوں گے تقرےب کے دوران ڈسٹرکٹ بار اےسوسی اےشن کے نو منتخب صدر مےاں نسےم اختر اےڈ و کےٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بار اےسوسی اےشن کی نو منتخب کابےنہ پر جس اعتماد کا اظہار کےا گےا ہے اس پر پورا اترنے کی بھر پور کوشش کی جائے گی انہوں نے کہا کہ بار اور بنچ کے در مےان پل کا کردار ادا کریں گے اور مسائل کو حل کرنے کے لئے اپنی تمام تر توانائےوں کوبروئے کار لاﺅں گا ۔ تقرےب میں بار اےسوسی اےشن کے عہدےدار کامران اےڈوو کےٹ نے کمپےئرنگ کے فرائض سرانجام دےئے ڈسٹر کٹ بار اےسوسی اےشن کی حلف برداری کی تقرےب میں چےف کورٹ ‘ سےشن کورٹ ‘ اےڈےشنل سےشن کورٹ اور سول کورٹس کے ججز سمےت سےنئر وکلاءکی کثےر تعداد نے شرکت کی
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید