تازہ ترین

عابدہ آل علی (ع)

جب زمانہ جاہلیت میں عورت کو زندہ دفن کیا جاتا تھا تو عورت کو حقارت کی نطر سے دیکھا جاتا تھا اس وقت پیامبر اکرم ص پر سب سے پہلے ایمان لانے والی ملیکہ العرب جناب سیدہ خدیجہ بنت خویلد نے اسلام کیا قبول اور اپنا سب کچھ اسلام کی خاطر قربان کر دیا.
اسلام کی دوسری خاتون جناب سیدہ فاطمہ زہرا س نے اپنے پیارے بابا اور امیرالمومنین علی ع کی اسلام کی خاطر ہر قدم پر مدد کی حتی کہ اولین شہیدہ ولایت کا قرار پائیں

شئیر
29 بازدید
مطالب کا کوڈ: 5317

تیسری وہ خاتون جس کی کبھی گھر سے باہر آواز کسی نے نہ سنی تھی لیکن اسلام کی خاطر اپنے پیارے بھائی حضرت امام حسین ع کے ساتھ مدینہ سے مکہ سے کربلا کربلا معلی میں اپنے سامنے بھائی و بھتیجوں اور اصحاب امام حسین ع کو شہید ہوتے دیکھا اسوقت اپنی پاک چادر کو اسلام کی خاطرقربان کیا اور دشمن کوچپ کرا دیا دشمنوں کے سوئے ہوئے ضمیروں کو جھنجھوڑا
نام زینب بنت علی
والدہ کا نام فاطمہ بنت محمد
ولادت باسعادت پانچ جمادی الاول سن 5 ھجری
القاب
عقیلہ بنی ھاشم. عالمہ غير معلمہ. کاملہ. فاضلہ. عابدہ آل علی. محدثہ. موثقہ. عارفہ. نایبہ الزہراء. ملیکہ النساء. زائدہ. صدیقہ.
مقام ولادت مدینہ منورہ
وفات پندہ رجب سن 63 ھجری
مدفن دمشق
زوجہ عبداللہ بن جعفر
اولاد محمد. عون. علی. عباس. ام کلثوم.
زندگی 57 سال
عظمت جناب سیدہ زینب س
امام زین العابدین ع فرماتے ہیں
آپ بحمداللہ ایسی عالمہ ہیں جس نے کسی معلم کے سامنے زانوئے ادب تہ نہیں کئے. ایسی دانا اور علم والی ہیں جس نے کسی سے سیکھا نہیں1
جناب زینب س تفسیر قرآن کریم کے لیے خاص درس دیتی تھیں جس میں بہت خواتین شرکت کرتی تھیں 2
جناب زینب س جب امام حسین ع کی زیارت کے لئے تشریف لے جاتی تھیں امام حسین ع آپ کی تعظیم کے لیے کھڑے ہو جایا کرتے تھے اور آپ کو اپنی جگہ پر بٹھاتے تھے3
جناب زینب س با فضیلت ترین خواتین میں سے تھیں. ان کی منزلت اس سے کہیں زیادہ سنہری حروف میں ذکر کی جانی چاہیے
انکی عظمت و جلالت قوت استدلال بلوغ عقل فصاحت زبان ثبات قلب کا یہ عالم تھا کہ گویا کوفہ و شام میں اپنے بابا امیرالمومنین علی ع کے لہجے میں خطبات دیے ابن زیاد اور یزید کے سامنے آپ کا احتجاج ایسا تھا کہ ان کو خاموش کرا دیا یہاں تک کہ وہ بد کلامی و سب و شتم پر اتر آئے جو عاجز و لاچار اور دلیل نہ رکھنے والوں کا اسحلہ ہوتا ہے جناب زینب س کا یہ کام کوئی تعجب کی بات نہیں تھا وہ شجرہ طیبہ اور نسل پاک ھاشمیہ کی ایک شاخ تھیں 4
عبادت
حضرت زینب الکبری س راتوں میں مصلی عبادت پر ہوتی تھیں جناب زینب س کی اپنی زندگی مبارکہ میں کبھی نماز شب بھی قضا نہیں ہوئی آپ س اس قدر عبادت گزار تھیں کہ عابدہ آل علی کہا جاتا تھا
آپ کی شب بیداری اور نماز شب دس اور گیارہ محرم کی راتوں میں بھی ترک نہ ہوئی 5
جناب فاطمہ بنت امام حسین ع فرماتی ہیں
شب عاشور بھی پھوپھی زینب س مسلسل محراب عبادت میں کھڑی رہیں اور نماز و رازو نیاز میں مشغول تھیں اور آپ کے آنسو مسلسل جاری تھے 6
جناب زینب س کربلا معلی میں امام حسین ع کے ساتھ موجود تھیں اور واقعہ کربلا کے بعد جناب زینب س کا کردار اسلام میں روز روشن کی طرح واضح ہے ہر مسلمان بلکہ غیر مسلم بھی جناب زینب س کے خطبات جو اسیری کے عالم میں کوفہ و شام میں دیے گئے ان خطبات کو خاص اہمیت دیتے ہیں دشمن اسلام نے جنگ کربلا کے بعد سوچا تھا ھم جنگ جیت گئے نواسہ رسول کو شہید کرکے.
لکین جناب سیدہ زینب س کے خطبات نے دشمن کو خطبات کے ذریعے نہ صرف خاموش کرا دیا بلکہ منوایا کہ حقیقی اسلام کے وارث ھم اولاد رسول ص ہیں
کوفہ و شام میں خطبات اپنے بابا حیدر کرار ع کے لہجے میں خطبات دیئے.
اسلام کا دشمن بڑا چالاک و مکار ہے کسی نہ کسی طریقے خاندان آل اطہار ع پر حملہ کرتا رہتا ہے کبھی تاریخ کو موضوع بنا کر کبھی پیروان مکتب اہل بیت ع کے عقائد پر کبھی مقامات مقدسہ پر حملے کی صورت میں آج سے تقریباً سو سال پہلے اسلام دشمن نے جنت البقیع کو مسمار کرا دیا. آج دنیا کی بڑی بڑی طاقتوں نے مل کر چائےوه ظاہری دشمن ہو یا اسلام کا لبادہ اوڑھ کر حرم مطهر جناب سیدہ زینب س کو شہید کرنے کی ناکام کوششیں کی لیکن نوکران جنابِ زینب س اپنے خون کا نذرانہ پیش کر کے حرم مطهر جناب سیدہ زینب س کی حفاظت کی بلکہ دشمن کو اس دنیا میں ذلیل و رسوا کیا جو دنیا کی بڑی بڑی طاقتوں نے مل کر فوج تیار کی تھی اسے شکست فاش دی
جناب سیدہ زینب س کی اسلام پر اتنی پر خلوص قربانی تھی کہ چودہ سو سال گزرنے کے باوجود آج اسلام پوری دنیا میں زندہ ہے تو جنابِ زینب س کی قربانیوں سے
تاریخ اسلام میں جہاں مسلم و غیر مسلم مورخین کچھ لکھنا چاہتے ہیں تو مجبوراً جناب سیدہ زینب کا کردار کربلا لکنھا پڑھتا ہے
منابع
1 طبرسی ج 2 ص 305
2عوالم العلوم ج
ASADI, [02.01.20 06:36]
11 ص 954
3 عوالم العلوم ج 11 ص 955
4 اعیان الشریعہ ج 7 ص 137
5 جعفر النقدی ص 61
6 ریاحین ج 3 ص 62
Zaheerabasjut@gmail.com

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *