تازہ ترین

عراق میں جاری بدامنی کو شیعہ سنی جنگ ظاہر کرنا عالمی استعماری قوتوں کی منحوس سازش ہ

  اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ عراق میں جاری بدامنی اور دہشت گردی کا اصلی مقصد عراقی عوام کو اس عظیم سرمایہ سے محروم کرنا ہے جو انہوں نے امریکہ کی فوجی موجودگی، مداخلت اور مانع تراشیوں کے باوجود حاصل کیا ہے جس کا اہم حصہ ملک میں جمہوری نظام کا نفاذ ہے۔ انہوں نے یہ بات آج صبح عدلیہ کے مرکزی عہدیداران، ججز اور وکلاء کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

شئیر
47 بازدید
مطالب کا کوڈ: 367

ولی امر مسلمین جہان امام خامنہ ای نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے حالیہ بحران میں مغربی استعماری قوتیں خاص طور پر امریکہ ایسے مٹھی بھر متعصب اور جاہل افراد سے سوء استفادہ کرنا چاہتا ہے جن کے ہاتھ میں اپنا اختیار بھی نہیں اور ان کی باگ ڈور دوسروں کے ہاتھوں میں ہے۔ عراق میں جاری بحران اور دہشت گرد تکفیری گروہ داعش کی یلغار کی اصلی وجوہات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ عراق کی موجودہ صورتحال یعنی بھاری اکثریت میں عوام کی شراکت سے برگزار ہونے والے انتخابات اور ان کے نتیجے میں برسراقتدار آنے والے موجودہ وزیراعظم امریکہ کی مرضی کے مطابق نہیں کیونکہ امریکہ عراق کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں لینا چاہتا ہے اور ایسے افراد کو برسراقتدار دیکھنا چاہتا ہے جو اس کے سامنے تسلیم محض ہوں۔

رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے بعض امریکی حکام کی جانب سے عراق میں جاری بدامنی کو شیعہ سنی جنگ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ عراق میں ہو رہا ہے وہ شیعہ سنی جنگ نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ عالمی استعماری قوتیں عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام حسین کی باقیات اور متعصب تکفیری عناصر کے ذریعے عراق میں امن و امان اور سیاسی استحکام کی فضا کو نقصان پہنچاتے ہوئے اس کی ملکی سالمیت اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنا چاہتی ہیں۔ ولی امر مسلمین جہان امام خامنہ ای نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں سرگرم فتنہ گر عناصر جسں طرح شیعہ مسلمانوں کے دشمن ہیں اسی طرح باعقیدہ اور مومن سنی مسلمانوں کے بھی خون کے پیاسے ہیں۔

رہبر معظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ خود عراقی عوام اس فتنہ انگیزی اور آتش افروزی کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں کہا کہ ہم عراق کے اندرونی معاملات میں امریکہ اور دوسرے ممالک کی جانب سے ہر قسم کی مداخلت کے شدید مخالف ہیں کیونکہ ہمارا عقیدہ ہے کہ خود ملت عراق، حکومت عراق اور مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمٰی سید علی سیستانی اس فتنے کو ختم کرنے پر قادر ہیں اور انشاءاللہ وہ اسے ختم کر کے دم لیں گے۔

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *