عرب ممالک امریکہ اور اسرائیلی کاسہ لیسی چھوڑ کر اسلام کا دفاع کریں، حجت الاسلام سید احمد رضوی
جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے صدر حجت الاسلام سید احمد رضوی نے سنچری ڈیل کے نام سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطین امن منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے فریب اور غلامی کی تجویز قرار دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل قابض ہے، صیہونی یہودی ریاست کو فلسطینیوں نے تسلیم […]
جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے صدر حجت الاسلام سید احمد رضوی نے سنچری ڈیل کے نام سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطین امن منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے فریب اور غلامی کی تجویز قرار دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل قابض ہے، صیہونی یہودی ریاست کو فلسطینیوں نے تسلیم نہیں کیا۔
حجت الاسلام سید احمد رضوی نے کہا کہ القدس فلسطین کا ابدی دارلحکومت ہے اور پوری مسلم دنیا اور بلخصوص خطے میں موجود عرب دنیا کو چاہئیے کہ اسرائیلی کاسہ لیسی چھوڑ کر یمن اور دوسرے ممالک پر جنگیں مسلط کرنے کے بجائے القدس کی حرمت اور تقدس کی خاطر اقدامات کریں، القدس مکہ اور مدینہ کا حصہ ہے۔ القدس سے رو گردانی حرمین شریفین سے روگردانی کے مترادف ہے۔ القدس کولاحق خطرات مکہ اور مدینہ کو درپیش خطرات کے مترادف ہیں۔ ہمیں القدس کا دفاع مکہ اور مدینہ کی طرح کرنا ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے منحوس اقدام نے مسلمان اور عیسائی برادری کو باہم متحد کردیا ہے۔ عالم اسلام اور عیسائی دنیا کے سامنے القدس کے تاریخی اسٹیٹس کا دفاع ایک بڑا چیلنج ہے اور ہم سب کو مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کرنا ہے ۔
سید احمد رضوی نے کہا کہ القدس کے تقدس اور تحفظ کے لئے فلسطینی قوم کے نوجوانوں اور خواتین نے قبلہ اول کا بھرپور دفاع کیا ہے اور کر رہے ہیں ۔آج بھی فلسطین کی بہادر بیٹیاں عرب اورمسلمانوں کی جانب سے قبلہ اول کا دفاع کررہی ہیں۔کیونکہ سب جانتے ہیں کہ القدس ہی فلسطین کا ابدی دارلحکومت ہے ، بس ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اکائیاں متحد ہو جائیں اور ایک آواز ہو کر القدس فلسطین کا ابدی دارلحکومت کی صدا بلند کر دیں ۔
انہوں نے کہا کہ نئے سال کے آغاز سے ہی ٹرمپ کی اسلام دشمنی نے دیوانگی کی شکل اختیار کرلی ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ امریکہ کے زوال کا آغاز ہوگیا ہے اور ان حالات میں اسلامی دنیا بلاتاخیر مسئلہ فلسطین پر متفقہ لائحہ عمل کا اعلان کرے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید