که شرعی احکام اور عبادات ظاهر اور باطن پر مشتمل هیں۔ جس طرح دین کی ایک ظاهری شکل و صورت هے جسے شریعت سے تعبیر کیا جاتا هے تو اس کا ایک باطن بھی هے اور جس طرح شریعت کے ظاهر کی پاسداری ضروری هے اسی طرح اس کے باطن پر بھی توجه ضروری هے الله تعالی نے اپنے بندوں سےظاهر اور باطن دونوں کا مطالبه کیا هے کسی ایک پر انحصار یا اختصار نهیں کیا جا سکتا۔
عصر حاضر میں تکفریت دین کے ظاهری احکامات پر عمل کرنے کے نام پر مسلمانوں کے درمیاں اختلافات پیدا کر رهے هے اور یزیدت کی نمایندگی کرتے هوئے دین کی بنیادوں کو متزلزل کر رهی هے لهذا عصر حاضر کی کربلا میں تکفیریت کا مقابله کرنے کی ضرورت هے۔
