تازہ ترین

عوامی ایکشن کمیٹی آئینی صوبے کے حصول کے حوالے سے اورسی پیک میں گلگت بلتستان کے حصے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کریگی

عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا سلطان رئیس، جنرل سیکرکٹری سید یعصوب الدین ترجمان محمد فاروق کا عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ جمعیت علماء اسلام گلگت بلتستان کے رہنما ملاقات ہوئی ملاقات میں چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی وجنرل سیکرٹری یعصوب الدین نے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں گلگت […]

شئیر
30 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1892

عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا سلطان رئیس، جنرل سیکرکٹری سید یعصوب الدین ترجمان محمد فاروق کا عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ جمعیت علماء اسلام گلگت بلتستان کے رہنما ملاقات ہوئی ملاقات میں چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی وجنرل سیکرٹری یعصوب الدین نے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں گلگت بلتستان کے مسائل حل کیلئے مل کر کام کرنا ہے اور بہت جلد ہی عوامی ایکشن کمیٹی آئینی صوبے کے حصول کے حوالے سے اورسی پیک میں گلگت بلتستان کے حصے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کریگی اوراس میں ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے شخصیات شرکت کرینگے اور اس لئے جمعیت علماء اسلام سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ وہ قومی حقوق کیلئے ایکشن کمیٹی کا ساتھ دیگی۔اس موقع پر مولانا عطاء اللہ شہاب نے عوامی ایکشن کمیٹی کے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں تعصبات کی عینک کو اتارنا ہوگا ہمارے معاشرے میں جو بھی برائی کرتاہے اس کی برائی کے نشاندہی کے بجائے تعصب کی عینک سے دیکھا جاتا ہے اور اس برائی کو دفن کیا جاتا ہے ساتھ ہی ہم نے پہلے بھی قومی اجتماعی حقوق کیلئے کام کیا ہے اور آئندہ بھی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم پر اجتماعی مسائل کے حل کیلئے کام کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں ایک ہونے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ حکومت طاقت ور ہے اور اپوزیشن بکھری ہوئی ہے اورحکومت کو اس کا فائدہ حاصل ہے اور جو عوامی مسائل کیلئے کام کرتے ہیں ان کیلئے شیڈول فورتھ کا ڈرامہ کیاجاتا ہے حکومت کے خلاف بولنے اورعوامی مسائل کے حل کیلئے بولنے پر شیڈول فورتھ کا اطلاق نامناسب ہے اگر کوئی واقعی ریاست کیلئے خطرہ ہے تو وہاں پر استعمال کیا جائے اور سیاسی سطح پر استعمال نہ کیا انہوں نے آئندہ ساتھ کام کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *