تازہ ترین

قوم کو باہر سے زیادہ اندرونی دشمن سے خطرہ ہے/ہمیں باہمی اتحاد اور بصیرت و شعور کی ضرورت ہیں، حجۃ الاسلام نقی ہاشمی

تعزیتی جلسے سے خطاب میں علامہ نقی ہاشمی نے کہا کہ تشیع انقلاب اسلامی کے سبب گزشتہ پینتالیس برس میں جتنا مضبوط ہوا ہے اتنا تاریخ میں پہلے کبھی نہیں تھا۔ اب ہمارے آثار اور مقدس مقامات کی بےحرمتی نہیں ہوگی چونکہ اب ہم بیدار اور مضبوط ہوچکے ہیں۔ لیکن شیعہ قوم کو باہر سے زیادہ اندرونی دشمن سے خطرہ ہے ۔ ہمیں باہمی اتحاد اور بصیرت و شعور کی ضرورت ہیں۔
شئیر
244 بازدید
مطالب کا کوڈ: 8836

روحانیت نیوز، جامعہ روحانیت بلتستان کے زیر اہتمام انہدام جنت البقیع کے حوالے سے تعزیتی جلسے کا اہتمام

یوم انہدام جنت البقیع کے حوالے سے جامعہ روحانیت بلتستان شعبہ ثقافت کے زیر اہتمام فاطمیہ ہال میں ایک عظیم الشان تعزیتی جلسے کا اہتمام کیا گیا۔ اس جلسے میں حوزہ علمیہ کے اساتذہ اور طلاب کرام کی کافی تعداد نے شرکت کی۔

اس تعزیعتی جلسے کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کا شرف حجت الاسلام قبلہ شیخ علی احمد سعیدی نے حاصل کیا۔

جبکہ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض محترم شیخ بشیر دولتی ادا کررہے تھے۔ تلاوت کلام پاک کے بعد معروف شاعر برادر ذیشان حیدر جوادی نے بہترین آواز میں منقبت کے ذریعے محفل کی رونق میں اضافہ کیا۔ جناب برادر کاظم حسینی نے جنت البقیع کے حوالے سے سوز و سلام پیش کیا۔

اس اہم تعزیتی جلسے سے پاکستان کے معروف دینی اسکالر اور مشہور تجزیہ نگار حجۃ الاسلام نقی ہاشمی نے گفتگو کرتے ہوئے مقدس مقامات کے انہدام کی سیاسی تاریخ پر روشنی ڈالی۔ استعمار کی طرف سے سلطنت عثمانیہ کے خلاف گہری سازشوں اور آل سعود و عبدالوہاب کی گٹھ جوڑ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم سے اس کی میراث کو چھیننا ہوتو اس قوم کی آثار قدیمہ ،ثقافت و تہذیب اور زبان کو چھینا جاتا ہے۔ مقدس مقامات کے انہدام اور آثار قدیمہ کی لوٹ مار اسی سلسلے کی کڑی تھی۔ امریکہ نے افغانستان اور عراق پر حملہ کرنے کے بعد بھی سب سے پہلے وہاں کی آثار قدیمہ کو لوٹا۔

انہوں نے کہا کہ انہدام جنت البقیع سے لے کر داعش کے ہاتھوں انبیاء اور آئمہ و اصحاب کرام کے مزارات کے انہدام تک فکر کا سلسلہ ایک ہی ہے فقط چہرے بدل گئے ہیں۔ مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے اب کوئی ابابیل یا ملائکہ نہیں آئینگے ۔قرآن کے مطابق اب عبادت گاہوں کو اہل ایمان ہی بچائیں گے۔

تشیع انقلاب اسلامی کے سبب گزشتہ پینتالیس برس میں جتنا مضبوط ہوا ہے اتنا تاریخ میں پہلے کبھی نہیں تھا۔ اب ہمارے آثار اور مقدس مقامات کی بےحرمتی نہیں ہوگی چونکہ اب ہم بیدار اور مضبوط ہوچکے ہیں۔ لیکن شیعہ قوم کو باہر سے زیادہ اندرونی دشمن سے خطرہ ہے ۔ ہمیں باہمی اتحاد اور بصیرت و شعور کی ضرورت ہیں۔ پاکستان کے غیور عوام بھی اب پہلے کی نسبت کافی باشعور ہوگئ ہے۔ ہماری قوم دشمن اور ظالم لٹیروں کو پہچان چکی ہے۔اب ہماری عوام کو زیادہ دیر بےوقوف نہیں رکھ سکیں گے۔ خدا ملک خدا داد پاکستان کی حفاظت فرمائے اسے اندرونی و بیرونی دشمنوں کے شرسے محفوظ رکھے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *