تازہ ترین

مونگ پھلی کے چند دانوں کے بدلے میں پاکستان کو دھمکایا نہیں جاسکتا۔ ڈونلڈ ٹرمپ خودمختار ملک کے متعلق بات کرنا سیکھیں: چوہدری نثار

وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی اُمیداوار ڈونلڈ ٹرمپ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے ناواقف ہیں، انھیں ایک خود مختار ملک سے متعلق بات کرنے کا سلیقہ سیکھنا چاہیے۔ امریکی صدارتی اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان میں گرفتار ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق فوکس […]

شئیر
14 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1885

وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی اُمیداوار ڈونلڈ ٹرمپ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے ناواقف ہیں، انھیں ایک خود مختار ملک سے متعلق بات کرنے کا سلیقہ سیکھنا چاہیے۔

امریکی صدارتی اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان میں گرفتار ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق فوکس نیوز کو دیئے گئے انٹرویو پر وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے انھیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق چوہدری نثارکا کہنا تھا کہ مونگ پھلی کے چند دانوں کے بدلے میں پاکستان کو دھمکایا نہیں جاسکتا۔

چوہدری نثار نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے انٹرویو میں حقائق کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، ‘ڈونلڈ ٹرمپ یاد رکھیں کہ پاکستان امریکی کالونی نہیں ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر کسی کا حق نہیں پہنچتا کہ پاکستانی حکومت کو ڈکٹیٹ کرے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر بن بھی گئے تو وہ شکیل آفریدی کے مستبقل کا فیصلہ کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ شکیل آفریدی کے مستقبل کا فیصلہ امریکا کے صدارتی اُمیدوار نہیں پاکستانی عدالتیں کریں گی۔خیال رہے کہ ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ شکیل آفریدی کو دو منٹ میں پاکستان سے باہر نکال لیں گے۔انھوں نے یہ بات فوکس نیوز میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی تھی، جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ شکیل آفریدی کو آزاد کروائیں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ یہ سب کس طرح کریں گے تو انھوں نے کہا کہ ‘میں ان سے کہوں گا کہ اسے چھوڑ دیں اور میں یقین سے کہتا ہوں کہ وہ اسے آزاد کردیں گے’۔ٹرمپ نے امریکی امداد کو شکیل آفریدی کی رہائی کے معاملے سے جوڑتے ہوئے کہا کہ امریکا پاکستان کو کثیر امداد دے چکا ہے اس لیے پاکستان کو شکیل آفریدی کو رہا کر دے گا۔واضح رہے کہ امریکی کانگریس نے ایف سولہ طیاروں کی خریداری کے لیے پاکستان کی امداد روکے جانے کے بعد، ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنے کی غرض سے پاکستان کی امداد میں مزید کمی پر غور شروع کردیا ہے۔،شکیل آفریدی کو اسامہ بن لادن کی تلاش کے لیے امریکا کی معاونت پر پاکستانی عدالت نے 23 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم انھیں امریکا میں ہیرو قرار دیا جاتا ہے۔

ری پبلکن پارٹی کی جانب سے نامزد امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کی نوآبادی نہیں لہٰذا ڈونلڈ ٹرمپ کو خودمختار ممالک کے ساتھ احترام سے پیش آنا چاہیے کیونکہ شکیل آفریدی پاکستانی شہری ہیں لہٰذا کسی دوسرے کو اس بات کا حق نہیں پہنچتا کہ وہ ہمیں اس بارے میں ہدایات جاری کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ برسوں سے امریکی پالیسیوں کی حمایت میں پاکستان اور اس کی عوام کی جانب سے بڑے پیمانے پر دی گئی قربانیوں سے ڈونلڈ ٹرمپ بے خبر ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکا کے ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیا تھا کہ میرے صدر بنتے ہی ڈاکٹر شکیل آفریدی امریکا میں ہوگا۔

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *