تازہ ترین

مہدی آبادی ضلع کھرمنگ سکردو بلتستان/سید عباس موسوی

مھدی آباد علمی سیاسی ، مذھبی اور تھذیب و تمدن کے لحاظ سے خاص مقام رکھتا ہے اور مردم خیز سرزمین سے مجاہد ملت شیخ حسن مھدی آباد ی ، حاجی وزیر محمد صادق اور شیخ غلام حیدر جیسی عظیم شخصیتیں ابھر کر خطہ گلگت بلتستان کیلئے عظیم خدمات انجام دیے ہیں ۔
شئیر
220 بازدید
مصنف : سید عباس موسوی
مطالب کا کوڈ: 5293

غبگی ستاغو
زمانہ قدیم میں مھدی آبادکی پوری آبادی کھانگپی ٹوق (پتھر کا ٹیلہ ) پر رہتی تھی اور پانچ سو چولہوں کیلئے آمد و رفت کا ایک دروازہ تھا جیسے غبگی ستاغو کہتے تھے یہ دروازہ بہت مضبوط اور وزنی تھا جسے نو نفر ملکر اس کو کھولتے اور بند کرتے تھے لیکن چند سال قبل خرافات کی زد میں آکر اس تاریخی دروازے کو اکھاڑ دیا گیا ۔
اس دروازہ کے ساتھ ایک مصنوعی تالاب (بنام نیما سل ) تھا یہ تالاب ھنگامی حالات اور ٓتشزدگی کی صورت میں حفاظتی تدبیر کیلئے بنایا گیا تھا ۔
ھلچنگرا
اس دروازے کے سامنے دو قد آور چنار کا درخت (شنگل ) ہے اس چنار کے نیچے ریش سفیدنہ اور زعما قوم اپنے انتظامی ، دفاعی ، سیاسی ، معاشی اور اجتماعی مسائل کے متعلق گفت و شنید اور فیصلے کیا کرتے تھے یہ جگہ گویا اسمبلی کی حثیت رکھتی تھی
کھڑا تنگمی فونکس
کھانگپی ٹوق کے بالمقابل پہاڑی پر ایک بڑا پتھر ہے پرانے زمانے میں اس پتھر سے شکاری باز چھوڑتےتھے جو دریائے سند ھ سے آبی پرند ے اور دریا پار سے چکور و غیرہ شکار کرتا تھا اسی لئے یہ پتھر کھڑاتنگمی فونگس کے نام سے معروف ہے
تینگ کھونگ ژھر و پنمہ ژھر
ڈوگرہ زمانے میں ان مقامات پر فوجیوں کو تیر اندازی کا مشق کرتے تھے تینگ کھونگ ژھر (کمان باغ ) سے تیر پنمہ ژھر ( نشان باغ ) کی طرف تعین شدہ نشانات کو ٹارگیٹ کرتے تھے ۔

پولوگراونڈا
موضع سرلینگ میں ایک بڑا پولو گراونڈ تھا جہاں پر رجاؤں اور وزیروں کا پولو میچ ہوتا تھا لیکن اب اس گراونڈ پر معرفی فاونڈیشن نے لوگوں کے علاج و معالجہ کیلئے ایک بہترین ہسپتال تعمیر کر کے علاقہ کے مریضوں کا مفت علاج کرتے ہیں ۔
دیگر تاریخی مقامات میں رکیالسی باہو ، گراہمو باہو ، بوت برانگس اور خیالب کی کہانیاں تاریخ کے اوراق میں موجود ہیں ۔
علمی خدمات
مھدی آباد علمی سیاسی ، مذھبی اور تھذیب و تمدن کے لحاظ سے خاص مقام رکھتا ہے اور مردم خیز سرزمین سے مجاہد ملت شیخ حسن مھدی آباد ی ، حاجی وزیر محمد صادق اور شیخ غلام حیدر جیسی عظیم شخصیتیں ابھر کر خطہ گلگت بلتستان کیلئے عظیم خدمات انجام دیے ہیں ۔
مھدی آباد اسلامی تھذیب و تمدن اور علوم کے لحاظ سے بلتستان کا قدیمی علمی اور ثقافتی مرکز رہا ہے ۱۹۵۲ میں شیخ حسن مھدی مرحوم نے جامعہ محمدیہ کی بنیاد رکھی اور آہستہ آہستہ علوم آل محمد کی نشر و اشاعت کیلئے پورے گلگت بلتستان میں مدارس دینیہ کا جال بچھایا انھی مدارس سے فارغ ہو کر اس وقت ایران و عراق میں ھزاروں طالبعلم اعلی ٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور بہت سے علمائےکرام قم مقدس اور نجف اشرف سے فارغ ہو کر سر زمین پاکستان کے مختلف مناطق میں دین اسلام کی تبلیغ اور مذھبی خدمات میں مصروف ہیں ۔
شیخ حسن مرحوم کی چشم بصیرت نے ان جامعات ، دارالقرآن اور یتیم خانوں کے تحفط اور بہتر کارکردگی کیلئے ۱۹۸۵ میں اس ادارے کو محمدیہ ٹراسٹ پاکستان کے نام سے رجسٹرڈ کیا اور ٹرسٹ میں حجۃ الاسلام شیخ غلام حسین مقدس کو اپنا جانشین معین کیا ۔
مھدی آباد کی دوسری عظیم شخصیت وزیر محمد صادق تھے اس علاقہ کو جھاں شیخ حسن مھدی نے اسلامی علوم کا گہوارہ بنایا تھا اور پورے بلتستان تشنہ گان علوم آل محمد یہاں آئے تھے وہاں حاجی صادق مرحوم نے عصری تعلیم کا مرکز بنایا تھا اور بلتستان کے مختلف علاقوں سے طالبعلم یہاں دنیوی تعلیم حاصل کرنے کیلئے آتے تھے ۔ اس مادر علمی سے فارغ ہو کر کئی شخصیتوں نے بعنوان مثال سید اسد زیدی ، حاجی اکبر تابان ،وزیر فرمان ، حاجی غلام مھدی و۔۔۔۔۔۔ نے گلگت بلتستان کی سطح پر عظیم کارنامہ اور خدمات انجام دے ہیں ۔

وزیر محمد صادق مرحوم علامہ اقبال کے اس شعر
نگہ بلند سخن دلنواز جان پر سوز
یہی ہے رخت سفر میر کاروان کیلئے
کا مصداق تھا ۔ شیخ حسن مھدی مرحوم کی رحلت مھدی آباد اور عالم اسلام کیلئے بھت بڑا فقدان تھا لیکن خداوند نے اس خلا کو شیخ غلام حسین مقدس کے ذریعہ پر کر دیا ، شیخ مقدس کی انتک کوششوں اور خلوص کی وجہ سے محمدیہ ٹرسٹ بے بھت ترقی کی ہے لیکن وزیر صادق کے فقدان کی خلا کو آج تک کوئی پر نہ کرسکا یہی وجہ ہے مھدی آباد کئی سالوں سے سیاسی زوال کا شکار ہے ہماری دعا ہے خداوند مرحوم صادق جیسی شخصیت اس قوم کے لئے عطا فرما آمین

 

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *