نیجریہ اور پاراچنار میں شیعہ کشی انسانیت کا قتل ہے۔
بسم رب الشهداء و الصدیقین
من قتل مظلوما فقد جعلنا لولیہ سلطانا
روی زمین پر ایک بار پھر سے شیعہ ملسمانوں کے خون کو تمام تر انسانی اور بین الاقوامی اقدار کو پایمال کرتے ہوۓ سعودیہ عربیہ کے ٹکڑوں پر پلنے والے مزدور طالبان اور بوکو حرام نے پاکستان کے شہر پاراچنار میں بیس کے قریب بےگناہ مومنین کو اپنے خون میں رنگین کیا اور اسی طرح سے آفریقا کے ملک نیجیریہ میں بھی ایک بار پھر سے یزیدیوں نے پیامبر اکرم کے موذن حضرت بلال کی قوم کے وہ سر بکف مسلمانوں کو امام حسین علیہ السلام کی اربعین منانے کے جرم میں بے بنیاد بہانوں سے رہبر شیعیان نیجیریہ حجت الاسلام و المسلمین شیخ ابراہیم زکزاکی کے گھر پر داوا بول دیا اور نام نہاد مسلمانوں نے چار دیواری کی حرمت کو پایمال کرتے ہوۓ شیخ زکزاکی کے ہمسر گرامی تک کو شہید کیا اور یوں شیخ زکزاکی کو چاروں بیٹوں اور اپنی شریک حیات سے بھی جدا کیا۔ ختمی مرتبت کے مانے والے مسلمانوں نے ربیع الاول جو کہ اسلامی بہار کا مہینہ ہے میلاد النبی منایا جاتا ہے اسی مہینے میں اسلامی گلستان کو مسلمانوں کے خون سے رنگین کیا
شیخ زکزاکی نے سیرت سید الشہدا پر عمل کرتے ہویے اپنے چاروں جوان بیٹوں کو اللہ کی راہ میں قربان کر دیا اور اب بیوی اور گھر کے دیگر افراد کی قربانی بھی پیش کی اور وہ معروف ندا کی تعمیل کرتے ہویے کہ اگر دین محمد کی بقا میرے بغیر نہیں ہوسکتی ہے تو اے تلوارو آجاو مجھے اپنی گود میں لے لو اپنے سارے کنبے کو قربان کردیا اور اپنی جان بھی پیش کی لیکن اللہ تعالی نے ابھی شیخ زکزاکی سے کام لینا تھا زخمی حالت میں شیخ زندہ رہ گیے
ان تمام مظالم میں سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کا کھلم کھلا کردار ہے اور کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں، آل سعود نے احرام کی حالت میں حاجیوں کو شہید کرنے، یمن میں بے گناہ معصوم بچوں اور خواتین کے خون سے ھولی کھیلنے اور عراق و شام میں داعش کی حمایت کرنے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ بوکو حرام کی پشت پناہی کرتے ہویے حسینیہ بقیت اللہ پر حملہ کروایا اور ایک رپورٹ کے مطابق 1000 سے زیادہ بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کیا
اس حوالے سے ہم انسانی حقوق کی تنظیوں اور اینٹرنیشنل کریمینل کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ نیجیریہ حکومت کے خلاف نسل کشی کا کیس کریں اور ان کے خلاف ایکشن لیں۔ بصورت دیگر یہ سمجھا جایے گا کہ اس میں سلامتی کونسل کا بھی ہاتھ ہے۔
جامعہ روحانیت بلتستان، حالیہ پاراچنار میں قتل و کشتار اور نیجیریہ میں انسان کشی کی بھر پور مذمت کرتا ہے اور انسانیت کے حامل افراد سے اپیل کرتا ہے کہ ان واقعات کو ایک بار انسانی نظر سے دیکھیں پیرس میں بہت سارے لوگ مارے گیے دنیا میں شور و غوغا ہوگیا لیکن نیجیریہ میں اتنے لوگ مارے گیے کب تک خاموش رہوگے، کب تک انسانیت کو پایمال کرتے رہے گے۔ کب تک فطرت کی آواز کو دباتے رہو گے اور کب تک ظالم کے ظلم پر پردہ ڈالتے رہو گے۔ ظالم ظالم ہے اگرچہ آپکا ہم مسلک ہی کیوں نہ ہو مظلوم، مظلوم ہے گرچہ کافر کیوں نہ ہو۔
قرآن کا وعدہ ہے اگر کویی شخص مظلومانہ طور پر قتل ہوجایے تو اللہ تعالی اس کی نصرت کرے گا۔ اور مظلوم کے اولیا کو سلطنت دی جایے گی قدرت دی جایے گی اور ایک دن وہ بھی آیے گا ظالم خوار و ذلیل ہوگا اور اس دن مظلومین کی حکومت ہوگی۔
و سیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون۔
جامعہ روحانیت بلتستان
03 ربیع الاول 1437 ہ ق۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید