تازہ ترین

وزیراعلیٰ کو لگام نہیں دیا تو گلگت بلتستان کا بھی سودا کردیں گے،امجد حسین ایڈووکیٹ

پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو کرپشن کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے کوئی بھی سکیم کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ جب کاغذوں میں بننا شروع ہوجاتا ہے تو وزیراعلیٰ کے حواری فیلڈ میں کام شروع کرتے ہیں یہ پیپرا کا قانون یہ نیب کا ادارہ،یہ اینٹی کرپشن کا ادارہ یہ سارے ہمیں ڈرامہ لگتے ہیں اس وزیراعلیٰ کو اسقدر چھوٹ دی گئی اوربے لگام چھوڑاگیا تو یہ گلگت بلتستان کا بھی سودا کریں گے۔

شئیر
46 بازدید
مطالب کا کوڈ: 3263

انہوںنے تھول نگر IIمیں پی پی ضلع نگر کے زیر اہتمام پی پی کی گولڈن جوبلی کے یوم تاسیس کے حوالے سے منعقد ہ ایک بڑے جلسے سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی صوبائی حکومت سے گلگت بلتستان میں کوئی بھی خوش نہیں ہے دیامر کے عوام اس صوبائی حکومت سے نالاں ہیں۔نگر ،غذر اور ہنزہ کے عوام اس حکومت سے نفرت کرتے ہیں اس حکومت سے مزدور طبقہ خوش ہے نہ ملازمین طبقہ خوش ہے ا ور اس حکومت سے صرف چند ٹھیکیدار بھائی خوش ہیں اور کوئی خوش نہیں ہے انہوںنے کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ میںایسی مثال نہیں ملتی ہے کہ حکومت پاکستان کا اعلیٰ عہدے پر فائز کو ئی شخص گلگت بلتستان تشریف لائے اور اسے علاقے کے عوام نے عزت نہ دی ہو یہ کبھی بھی نہیں ہوا تھا لیکن یہ تاریخ میں سکردو میں پہلی بار ہوا جب وزیراعظم سکردو میں آئے تو سکردو کی آٹھ لاکھ آبادی میں سے دو سولوگ بھی وہاں نہیں گئے سوچنے کی ضرورت ہے کہ آخر عوام مسلم لیگ (ن) سے اتنا نفرت کیوں کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ نگر کو ضلع بنے ہوئے دو سال کا عرصہ ہو چکا ہے مگر یہ صوبائی حکومت ضلع نگر کی اسامیوں کاکوٹہ دینے کیلئے بھی تیار نہیں ترقیاتی بجٹ کا کوٹہ بھی دینے کیلئے تیار نہیں گزشتہ ڈھائی سال میں ایک سکول اور ڈسپنسری اورایک سٹرک بھی نہیں بنی ہے زیادتیوں کا یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے ہماری وفا کا رشتہ ہے ہم پی پی سے اس لئے منسلک ہیں کہ پی پی عوام کو ان کا حق دینا چاہتی ہے گلگت بلتستان میں بسنے والے غریب عوام اور پسے ہوئے طبقے کو اگر کسی نے کچھ کیا ہے تو وہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہے ۔ہمارے بزرگوں نے 1947کو گلگت بلتستان سے ڈوگرہ راج کا خاتمہ کر کے جذبہ ایمانی کے تحت پاکستان سے الحاق کیا لیکن 1947سے 1972تک کسی بھی حکمران کو گلگت بلتستان نظر نہیں آیا ان علاقوں کے عوام کو اختیار دینے کی بجائے ایف سی آر کا کالا قانون دیاگیا شہید ذوالفقار علی بھٹو جب وزیراعظم بنے تو انہیں گلگت بلتستان اور ان علاقوں کے عوام نظر آئے۔ بی بی شہید جب وزیراعظم بنیں تو یہاں پر سیاسی نظام شروع کیا اور پہلی بار گلگت بلتستان میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرائے بی بی شہید کی حکومت کے بعد 2009تک کسی کو بھی گلگت بلتستان نظر نہیں آیا لیکن جب 2009ء میں ایک بار پی پی کی حکومت بنی اور آصف علی زرداری صدر پاکستان بنے تو ایک بار پھر گلگت بلتستان کے مسائل حل ہونے شروع ہوگئے اور 2009کا گورننس آرڈر ملا اس کے برعکس میاں نوازشریف تین دفعہ وزیراعظم بنے مگر انہیں گلگت بلتستان کبھی بھی نظر نہیں آئے۔انہوںنے کہاکہ 9جولائی کو ہم نے نگر کے عوام کو قائد حزب اختلاف کاعہدہ دینے کا وعدہ کیا تھا اوراس وعدے کے تحت ہم نے جاوید حسین کو پارٹی کی جانب سے نامزد کیا تھا مگر نگر 5کے رکن اسمبلی کی منافقت کی وجہ سے اس میں کامیابی نہ ہوسکی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی پی کے سینئر رہنما و رکن قانون ساز اسمبلی جاوید حسین نے کہا کہ ضلع نگر سے سی پیک کا گیٹ وے ہے وفاق سے سی پیک کے تحت بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے گلگت بلتستان آئے ہیں مگر ان منصوبوں میںسے ایک منصوبہ بھی ضلع نگر کو نہیں دیاگیا ہے انہوںنے کہا کہ ضلع نگر کے 25سرکاری ادارے ہیں ان اداروں کے چند دفاتر نگر منتقل ہوئے ہیں باقی دفاتر دو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود نگر منتقل نہیں ہوئے ہیں چیف سیکرٹری کو ان کے دورہ نگر کے دوران تمام مسائل سے آگاہ کیا ہے دو ماہ میں ہمارے مسائل حل نہ ہوئے تو ہم سٹرکوں پر آنے پر مجبورہونگے انہوںنے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے ہر سطح پر ضلع نگر کو دیوار سے لگایا ہوا ہے کیا موجودہ حکومت نگر سے ایک معاون خصوصی یا مشیر بھی نہیں لے سکتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہم نگر کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے موجودہ صوبائی حکومت پر ہمارا کوئی اعتبار نہیں ہے اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے ہم ہر حد تک جائیں گے انہوںنے ایم ڈبلیو ایم اور اسلامی تحریک پر نام لئے بغیر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دومذہبی جماعتوں نے حفیظ الرحمن کی الیکشن میں کامیابی کیلئے سازش کی تھی جو لوگ اپنے ذاتی مفادات کیلئے مذہب کا نام استعمال کرتے ہیں ان کو بے نقاب کرتے رہیں گے اور یہ لوگ آئندہ الیکشن میں آنے کے قابل بھی نہیں رہیں گے۔انہوںنے کہا کہ یہ مذہبی جماعتیں اپنے ذاتی مفاد کیلئے وقت کے یزید سے بھی تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں انہوںنے کہا کہ ان مذہبی جماعتوں نے ہمیشہ نگر کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے یہ جماعتیں شاہ بیگ کو ہٹانے کیلئے کبھی اتحاد نہیں کرتے البتہ نگر سے تعلق رکھنے والے جاوید حسین کے خلاف ضروری متحد ہوئے ہیں انہوںنے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کے غریب عوام پر ہر طرح کے ٹیکسوں کے نفاد کے خلاف ہیں اور اس کے خلاف آوازبلند کرتے رہیں گے انہوں نے فورس کمانڈر سے اپیل کی ہے کہ پاکستانی تاجروں کے چین میں پھنسا ہوا سامان منگوانے کیلئے پاک چین سرحد 31دسمبر تک کھلی رکھنے کیلئے اقدامات کریں تاکہ پاکستان کے تاجر دیوالیہ ہونے سے بچ سکیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی پی ضلع نگر کے صدر حاجت علی نے کہا کہ پی پی پاکستان کی واحد جماعت ہے جو پچاس سال گزرنے کے باوجود بھی کسی ٹوٹ پھوٹ اور تقسیم کے بغیر اصل شکل میں موجود ہے انہوںنے کہا کہ شہید بھٹو اورشہید بے نظیر بھٹو نے موت کو گلے لگانا قبول کیا مگر عوام کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کیا انہوںنے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو محض ایک خط نہ لکھنے پر نکالا گیا مگر ہم نے اداروں پر تنقید نہیں کی مگر جب نوازشریف کو کرپشن کے الزام میں فارغ کیاگیا تو اداروں پر تنقید شروع کی گئی اور پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ۔پی پی گلگت ڈویژن کے سیکرٹری اطلاعات ذوالفقار علی مراد نے جلسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نگر کی ترقی کیلئے تمام جماعتوں سے تعاون کیلئے تیار ہیں مگر دیگر جماعتیں نگر کی ترقی کے خلاف کام کرنا چاہتی ہیں انہوںنے کہا کہ وزیراعلیٰ نے دیامر ،غذر،اور ساس ویلی نگر میں کالج بنانے کا اعلان کیا تھا دیامر اور غذر میں اس اعلان پر عمل ہوا مگر ایک سازش کے تحت نگرمیں اس اعلان پرعمل نہیں کیاجارہاہے جلسے سے پی پی کے دیرینہ رہنمائوں مرتضیٰ نگری،سعید مظفر حسین شاہ ،پی پی نگر کے سینئر نائب صدر فدا حسین ،پی پی علماء ومشائخ ونگ کے صدر شیخ بلال،شبیر حسین ،رجب علی ،غلام علی ،یاسمین فدا علی ،مرتضیٰ نگری اور محمد علی ستار نے بھی خطاب کیا۔ دوسری جانب ۔پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے سینئر نائب صدر جمیل احمد ،جنرل سیکرٹری انجینئراسماعیل ،افتاب حیدر،سابق رکن گلگت بلتستان کونسل وزیرعبادت،ضلع گلگت کے صدر اقبال رسول و دیگر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے گزشتہ پچاس سالوں میں عوام کی حق حکمرانی کی سیاست کی اور ہمیشہ عوام کی طاقت کو اپنا سمجھا ۔انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی دنیا کی واحد جماعت ہے جس کے قائدین نے جمہوریت اور مساوات کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا مگر کبھی کسی آمر اور غاصب کے سامنے سر نہیں جھکایا۔انہوںنے کہا کہ 1967میں پیپلز پارٹی کے قیام سے آج تک ہمیشہ پارٹی مخالفین نے اس پارٹی کو ختم کرنے کی سازش کی پارٹی کے سربراہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی بینظیر بھٹو کوشہید کیاگیا پارٹی ورکروں کو شہید کیاگیا ورکروں کو کوڑے مارے گئے جیلوں میں ڈالا گیا اور پارٹی قیادت کو بدنام کرنے کے لئے جھوٹے مقدمات بنائے گئے مگر ان تمام سازشوں کے باوجود پارٹی قائدین نے کبھی عوام اورجمہوریت کے ساتھ نہیں چھوڑااورآج بھی پیپلزپارٹی عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *