بعثی دہشت گرد گروہوں کی جارحیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قتل و غارت ، تجاوز ، تخریب اور ہزاروں بے گناہ انسانوں کو بے گھر کرنا اور انہیں تختۂ دار پر لٹکانا ان گروہوں کی جارحیت کے واضح مصداق ہیں، جو نام نہاد انسانی حقوق کی دعویدار طاقتوں اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے ٹھوس عملی قدم نہ اٹھائے جانے کے سبب علاقے کی سلامتی کو خطرے سے دوچار کررہے ہيں ۔جنرل دہقان نے عراقی قوموں اور مذاہب کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج تمام عراقیوں کے مفادات ان کے درمیان باہمی اتحاد کی صورت میں ہی پورے ہوں گے اور جو افراد بیرون ملک سے عراق کے مسائل ميں مداخلت کر رہے ہيں وہ عراق کی عزت و خودمختاری کے خواہاں نہيں ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے