پارہ چنار، پھولوں کے نگہبان سے کچھ بھول ہوئی ہے: تحریر نذر حافی
بات پارہ چنار کی نہیں، بات قومی اعتماد، پیشہ وارانہ اہلیت اور اداروں میں میرٹ کی ہے۔ مشال خان کا قتل ہوا تو دو اہم ادارے ملوث پائے گئے، پولیس[1] اور یونیورسٹی۔[2] سرکاری اداروں خصوصاً پولیس نے موقع پر موجود ہونے کے باوجود مشال خان کو بچانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔[3] دوسری طرف […]

بات پارہ چنار کی نہیں، بات قومی اعتماد، پیشہ وارانہ اہلیت اور اداروں میں میرٹ کی ہے۔ مشال خان کا قتل ہوا تو دو اہم ادارے ملوث پائے گئے، پولیس[1] اور یونیورسٹی۔[2] سرکاری اداروں خصوصاً پولیس نے موقع پر موجود ہونے کے باوجود مشال خان کو بچانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔[3] دوسری طرف بہاولپور میں آئل ٹینکر کے گرد سینکڑوں لوگ جمع ہوگئے، لیکن موقع پر موجود پولیس نے ان کے بچاو کے لئے انہیں دور کرنے کی کوئی تدبیر نہیں کی۔ اسی طرح پارہ چنار میں سکیورٹی حصار کے اندر خندق کے درمیان میں ریڈ زون کے احاطے میں دھماکوں سے ڈیڑھ سو کے لگ بھگ لوگ شہید ہوگئے اور اتنے ہی زخمی بھی ہوئے، لیکن سرکاری اہلکاروں کو گویا خبر ہی نہ تھی۔ یہ صورتحال دو حالتوں سے خالی نہیں ہے:
1۔ عوامی تحفظ پر مامور اداروں میں مطلوبہ پیشہ وارانہ اہلیت نہیں ہے۔
2۔ اگر ان اداروں میں اہلیت ہے اور اس کے باوجود ایسا ہو رہا ہے تو پھر ماننا پڑے گا کہ ان اداروں میں میرٹ کے بجائے، رشوت اور سفارش کی بنیاد پر کرپٹ لوگ بھرتی کئے گئے ہیں۔
اگر ان لوگوں کے پاس پیشہ وارانہ اہلیت ہے اور یہ اپنی ذمہ داری کو انجام نہیں دیتے تو پھر بھی صرف دو صورتیں ہیں:
1۔ ان لوگوں کو کہیں سے ہڈی ڈال دی جاتی ہے، یہ اسے چوستے رہتے ہیں اور اپنے فرائض منصبی کو انجام نہیں دیتے۔
2۔ کسی ہڈی کا انتظار کرتے رہتے ہیں کہ انہیں ہڈی ڈالی جائے تو یہ کام کریں گے، ورنہ نہیں کریں گے۔
بحیثیت قوم ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ ہماری سلامتی کے ضامن ادارے عوام کو بچانے میں تو ناکام ہیں، لیکن اگر نہتے عوام اپنے تحفظ کے لئے مظاہرہ کریں تو یہ ان پر گولیاں چلانے میں بہت جری اور بہادر ہیں۔ ان کے نزدیک بہادری، عوام کو بچانے کے بجائے نہتے عوام کو مارنے میں ہے۔ بات پارہ چنار یا بہاولپور، پٹھان یا پنجابی، شیعہ یا سنی، وہابی یا دیوبندی کی نہیں، بات قومی اعتماد، پیشہ وارانہ اہلیت اور اداروں میں میرٹ کی ہے۔ پارہ چنار کے ریڈ زون میں دھماکوں کا ہونا اور پھر شہداء کے لواحقین پر سرکاری اہلکاروں کا گولیاں چلانا، اس بات کی دلیل ہے کہ
تاحد نظر شعلے ہی شعلے ہیں چمن میں
پھولوں کے نگہبان سے کچھ بھول ہوئی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[1] http://dailypakistan.com.pk/mardan/24-Apr-2017/565613
[2] http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2017-04-18/page-1/detail-4
[3] http://www.nawaiwaqt.com.pk/regional/25-May-2017/608906
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید