‘پازیٹو پاکستان’ تصویری مقابلے میں پاکستانیوں کی بھرپور انداز میں شرکت
آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام ٹوئٹر پر ہونے والے تصویری مقابلے میں 4 ہزار433 تصویریں بھیجی گئیں
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے زیرِ اہتمام ٹوئٹر پر ‘پازیٹو پاکستان’ تصویری مقابلے میں پاکستانیوں نے بھرپور انداز میں شرکت کرکے وطن سے محبت کا اظہار کیا۔
آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ کے ذریعے گزشتہ ماہ 23 جون کو اس مقابلے کا اعلان کرتے ہوئے لکھا تھا، ’ آئیے، ایک سرگرمی کا آغاز کرتے ہیں، سب پاکستان کی مثبت تصویر پوسٹ کریں اور 3 بہترین تصاویر کو انعام سے نوازا جائے گا‘۔
میجر جنرل آصف غفور نے اپنے پیغام میں واضح کیا تھا کہ ’سیاست یا نفرت پر مبنی پوسٹس کو مسترد کردیا جائے گا‘۔
اس مقابلے کے لیے لوگوں نے ٹوئٹر پر #PositivePakistan کے ہیش ٹیگ کے ساتھ تصاویر بھیجیں، جو 30 جون تک جاری رہا۔
مقابلے میں سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے لوگوں نے پاک فوج سے محبت، سول سوسائٹی، پولیس اور پاکستان کے خوبصورت مناظر کی تصاویر بھیجیں۔
تصویری مقابلے کے لیے کُل 4 ہزار 433 تصویریں بھیجی گئیں، جن میں سے 3 بہترین تصاویر انعام کی حقدار بنیں جبکہ 400 تصاویر کو مسترد کردیا گیا۔
آئی ایس پی آر ترجمان نے اس تصاویری مقابلے کے نتائج اور انعامات کی تفصیلات بھی اپنے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے شیئر کیں۔
مقابلے میں پوسٹ کی گئیں چند تصاویر:
ایک ٹوئٹر صارف حمنہ نے حال ہی میں ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کی جانب سے ’کوئنز ینگ لیڈرز‘ کا اعزاز حاصل کرنے والے 3 پاکستانی نوجوان ہارون یاسین، حسن مجتبیٰ اور ماہ نور سید کی تصویر پوسٹ کی اور بتایا کہ ان نوجوانوں کی سماجی خدمات نے دنیا میں پاکستان کی مثبت شکل دکھائی ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے راولپنڈی کی پہلی خاتون ٹرک ڈرائیور کی تصویر بھی پوسٹ کی اور بتایا کہ یہاں کی خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کوئی نہیں ہرا سکتا۔
ایک صارف ثناء نے وادی ہنزہ کو پاکستان کی مثبت شکل قرار دیتے ہوئے لکھا کہ یہاں تعلیم، امن، خوبصورتی، سماجی خدمات اور ترقی میں خواتین کا برابر کا کردار ہے۔
عاصم خان نے لاہور کی تصویر پوسٹ کی۔
ساتھ ہی انہوں نے روس میں جاری فٹبال ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کا جھنڈا لہرانے والے نوجوانوں کی وائرل تصویر بھی پوسٹ کی اور لکھا، ’پاکستان وہ واحد ملک ہے جو فٹ بال ورلڈ کپ کے لیےکبھی بھی کوالیفائی نہیں کرسکا، لیکن ہر فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے فٹ بال پاکستان ہی بناتا ہے اور دنیا کو امن کا پیغام دیتا ہے‘۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید