تازہ ترین

پاکستان میں صحیح کام کرنا مشکل غلط کرنا آسان: چوہدری نثار

وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحیح کام کرنا مشکل اور ناممکن جب کہ غلط کام کرنا انتہائی آسان ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہم تشویش ناک صورتحال سے گزررہے ہیں، پاکستان کے شہری بیرون ملک میں دہشت گردی […]

شئیر
14 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1060

وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحیح کام کرنا مشکل اور ناممکن جب کہ غلط کام کرنا انتہائی آسان ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہم تشویش ناک صورتحال سے گزررہے ہیں، پاکستان کے شہری بیرون ملک میں دہشت گردی میں پکڑے گئے اور بدنامی پاکستان کی ہوئی، پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ غیر ملکیوں کے ہاتھ میں جارہے تھے جب کہ گزشتہ دور حکومت نے انتہائی دلیری سے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کیے جو انسانی اسمگلنگ میں استعمال ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صحیح کام کرنا مشکل اور ناممکن جب کہ غلط کام کرنا انتہائی آسان ہے تاہم حکومت نے جعلی شناختی کارڈ کے معاملے پر خصوصی توجہ دی، جعلی شناختی کارڈ نادرا کے اندر سے ہی کچھ لوگوں نے بنائے لیکن نادرا میں اچھے لوگ بھی ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کے عمل کے دوران مجھ پر کافی دباؤ رہا،اسمبلی اور میڈیا میں کافی تنقید کی گئی لیکن 6 مہینے میں یہ کام مکمل ہوگیا ہے اور ان ساڑھے تین سالوں میں ساڑھے 4 لاکھ شناختی کارڈ بلاک اور 32 ہزار سے زائد پاسپورٹ منسوخ کیے تاہم جو شناختی کارڈ غیر ضروری طور پر بلاک ہوئے ہیں وہ بحال ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 2011 سے پہلے شناختی کارڈ کی جانچ پرتال نہیں ہوئی تاہم یہ ہماری قومی سلامتی کا مسلہ ہے اور قومی شہریت بیچنے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں لہذا جن افراد کے شناختی کارڈ بلاک ہوئے ہیں اس کی بحالی کے لیے کمیٹی بنارہے ہیں جب کہ بلاک شناختی کارڈ 1978 سے پہلے کا ریکارڈ پیش کرنے پر ریونیوڈپارٹمنٹ سے بحال ہوجائے گا۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سیاست کے نام سے عجیب سی کھچڑی پکائی جارہی ہے، دو اہم ترین لیڈرز کہتے ہیں کہ اب اداروں میں ہمارے آدمی آگئے ہیں تاہم ان اہم ترین اداروں کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے کیونکہ ان لوگوں کو ایسے افراد چاہئیں جو ان کی کرپشن اور دھرنوں کا ساتھ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سال پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں رکھا تاہم اگر پرویز مشرف سے ڈیل ہوتی تو ان کے خلاف کیس ہی نہیں چلتا۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *