تازہ ترین

پولیس اور نوجوانوں کے درمیان تصادم ، ایس ایچ او اور ٹریفک پولیس کے دو اہلکاروں سمیت ایک درجن افراد زخمی

استور(سبخان سہیل) پولیس اہلکاروں سے جھگڑنے والے افراد کی گرفتاری پر پولیس اور نوجوانوں کے درمیان ہوتصادم کے نتیجے میں ایس ایچ او اور ٹریفک پولیس کے دو اہلکاروں سمیت ایک درجن افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے،واقعہ اس وقت پیش آیا جب یوم القدس کے موقع پر استور قلب علی چوک […]

شئیر
31 بازدید
مطالب کا کوڈ: 2426

استور(سبخان سہیل) پولیس اہلکاروں سے جھگڑنے والے افراد کی گرفتاری پر پولیس اور نوجوانوں کے درمیان ہوتصادم کے نتیجے میں ایس ایچ او اور ٹریفک پولیس کے دو اہلکاروں سمیت ایک درجن افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے،واقعہ اس وقت پیش آیا جب یوم القدس کے موقع پر استور قلب علی چوک پر ریلی نکالی جارہی تھی اسی دوران کسی نے بتایا کہ ہربن میں ٹریفک حادثے میں مرنے والے افراد کی لاشیں پہنچائی جارہی ہیں اس لیے ریلی کو جلدی ختم کیاجائے۔جس پر امام جمعہ سید عاشق حسین نے اپنے خطاب کو مختصر کردیا جس کے نتیجے میں جلسہ ختم ہوتاہم حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں دو گھنٹے بعد پہنچی،جس پرریلی میں شریک نواجوانوں نے احتجاج شروع کیا غلط بیانی کا الزام لگایا،نوجوانوں اور پولیس میں ہونیوالے جھگڑے کو موقع پر موجود لوگوں نے رفع دفع کرادیا۔تین گھنٹے بعد استور پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے نوجوانوں کو گرفتار کرنے پہنچی اور اپنے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیاگیا،نوجوانوں کی گرفتاری پر نوجوانوں اور پولیس کے مابین تصادم شروع ہوا جو تقریباً پونے گھنٹے تک جاری رہا اس دوران فریقین نے ڈنڈوں ،مکوں اور چاقوں کا آزادانہ استعمال کیا،ایس اپی استور کے آنے کے بعد بھی تقریباً پندرہ منٹ تک تصادم جاری رہا،ٹریفک پولیس اہلکار جو اپنی ڈیوٹی پر موجود تھے تصادم روکنے اور صلح کرانے کے کود پڑے تو وہ بھی ڈنڈوں کا نشانہ بن گئے،تصادم کے ایک گھنٹے بعد ایس پی پنچ گئے اور ہسپتال میں زیر علاج زخمی اہلکاروں کی عیادت کی ،صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایس پی محمد اسحاق نے کہا کہ جن لوگوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا ہے ان کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا،پولیس اپنی کارروائی کریگی۔ادھر شام کے وقت لوگوں نے قلب علی چوک کو بلاک کرکے پولیس کے خلاف مظاہرہ کیا ان کا کہنا تھاکہ استور پولیس نے ہمارے بے گناہ لڑکوں کو گرفتار کررہی ہے ان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا اور سڑک بھی بند رہے گی۔مظاہرین نے پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔دو گھنٹے احتجاج کے بعد بالاآخر پولیس نے گرفتار نوجوانوں کو رہا کردیا جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *