کراچی میں بد امنی کی لہر میں تیزی آگئی
کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر بدامنی کی لہر میں اضافہ ہوگیا، کورنگی میں فائرنگ سے ڈی ایس پی سمیت دو افراد زخمی ہوگئے، واردات کے بعد حملہ آور ہمیشہ کی طرح فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی فیصل نور اپنے رشتے دار خلیل کے گھر سے […]
کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر بدامنی کی لہر میں اضافہ ہوگیا، کورنگی میں فائرنگ سے ڈی ایس پی سمیت دو افراد زخمی ہوگئے، واردات کے بعد حملہ آور ہمیشہ کی طرح فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی فیصل نور اپنے رشتے دار خلیل کے گھر سے واپس جارہے تھے کہ کورنگی کے قریب اُن پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اور ان کا محافظ زخمی ہوگئے۔
ایس پی کورنگی کے مطابق واقعہ ڈکیتی مزاحمت پر پیش آیا، ایک موٹر سائیکل پر دو موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی، محافظ کی جانب سے جوابی فائرنگ نہ ہونے کی وجہ سے حملہ آور باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، دونوں زخمی افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر روانہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب کل نارتھ کراچی کے ایک ہوٹل پر فائرنگ کے نتیجے میں سماجی کارکن خرم ذکی اور صحافی راؤ خالد کے علاوہ راہگیر اسلم شدید زخمی ہوئے تھے، بعدازاں اسپتال پہنچنے پر خرم ذکی دم توڑ گئے، اسپتال انتظامیہ کے مطابق خرم ذکی کے سینے میں پانچ گولیاں لگی تھیں تاہم دیگر دو زخمیوں کی حالت خطرے سے باہرہے۔
مزید پڑھیں سماجی رہنما خرم ذکی سمیت دو افراد فائرنگ سے جاں بحق
واضح رہے آج لیاری چاکیواڑہ تھانے کی حدود میں گینگ وار کی جانب سے دو کریکر حملے کئے گئے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت چودہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہونے والے واقعات میں سماجی کارکن کی ہلاکت سمیت 17 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
کراچی میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافے پرعوام کی جانب سے شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید