شہید ہونے والے دونوں بھائی گھر سے فکر معاش میں نکلے تھے کہ ناظم آباد میں دہشت گردوں نے پہلے چھوٹے بھائی کو گولیوں سے نشانہ بنایا تو بڑے بھائی نے دہشت گردوں کو پکڑنے کی کوشش کی اور مداخلت پر بڑے بھائی پر بھی اندھا دھند فائرنگ کر کے دہشت گرد نہایت اطمینان کے ساتھ رفو چکر ہوگئے جبکہ نذیر اور بشیر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی جام شہادت نوش کر گئے۔ شہید بشیر دینی طالب علم تھے جبکہ نذیر ایک نجی کمپنی میں برسر روزگار تھے۔ دونوں بھائیوں کی لاشیں شاہراہ قراقرم سے بس کے ذریعے اسکردو روانہ کر دی گئی ہیں جہاں انہیں انکے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے