جبکہ امدادی کاروائی جاری ہے۔ حکام کے مطابق ابھی تک لاکھوں افراد مختلف سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں وادی کشمیر میں سیلاب کا پانی کم ہونے کے بعد آج ۴۳ افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن میں ۱۴ بچے بھی شامل ہیں۔ کئی بستیاں اور گائوں غرق آب ہو گئے ہیں جن میں کئی بستیاں شیعہ برادری سے آباد تھیں۔
کشمیر میں دیگر ممالک کی امداد نہ پہنچنے کی وجہ سے تاہم کشمیری مسلمانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اشیائے خوردنی کو لوگوں کی چھتوں تک پہنچایا جا رہا ہے جبکہ بہت سارے گھر اس طرح کی امدادی کاروائی میں چھوٹ جاتے ہیں ہندوستان کی فوج لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں جھٹی ہوئی ہے جبکہ دیگر امداد رساں اداروں کی کوئی خبر نہیں ہے۔
